جرمنی نے اسرائیل پر اسلحہ برآمدات کی پابندی اٹھانے کا اعلان کردیا
ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی نے 24 نومبر سے اسرائیل کو اسلحہ کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ بات حکومتی نائب ترجمان سباسچیان ہِلے نے پیر کے روز صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ برلن نے یہ پابندی اگست میں اس وقت عائد کی تھی جب مغربی یروشلم نے غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جو حماس کے خلاف جاری فوجی کارروائی کا حصہ تھا۔ ترجمان کے مطابق گزشتہ ماہ 10 اکتوبر سے امریکی حمایت یافتہ جنگ بندی کے بعد زمینی صورتحال “مستحکم” ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں برآمدات بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کرنے سے انکار کیا کہ آیا حالات بگڑنے کی صورت میں جرمنی دوبارہ پابندیاں نافذ کرے گا یا نہیں۔
ترجمان ہِلے نے یہ بھی بتانے سے انکار کیا کہ آیا پابندی کے دوران اسرائیل کی جانب سے طلب کردہ کسی اسلحہ ڈیل کو منسوخ یا مؤخر کیا گیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں کہ کیا برلن کو جنگ بندی کی خلاف ورزیوں یا بین الاقوامی قانون کی پامالیوں کے بارے میں کوئی معلومات ہیں، ہِلے نے کہا کہ جرمن حکومت زمینی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور ’’تمام فریقوں کے ساتھ مستقل رابطے‘‘ میں ہے، تاہم ان کے پاس ایسی کسی خلاف ورزی کی اطلاعات موجود نہیں۔