دنیا کے ذہین ترین اور نایاب ترین بندر: اورنگوٹان

Orangutan Orangutan

دنیا کے ذہین ترین اور نایاب ترین بندر: اورنگوٹان

اورنگوٹان سرخ بالوں والے نہایت ذہین بڑے بندر ہیں جو بورنیو اور سوماترا کے گھنے بارانی جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔ طویل باہوں، مضبوط جسمانی ساخت اور درختوں پر بسنے کی خصوصیت نے انہیں دنیا کا سب سے منفرد اور حیرت انگیز درختوں کا باسی بنا دیا ہے۔ انسانوں سے ان کا 97 فیصد ڈی این اے مشترک ہوتا ہے، اسی لیے ان کے رویّے اور ذہانت میں غیر معمولی مماثلت نظر آتی ہے۔ دنیا میں اس وقت اورنگوٹان کی تین اقسام موجود ہیں— بورنیائی، سوماترائی اور تاپانولی— اور تینوں کی حالت ’انتہائی خطرے‘ سے دوچار ہے۔ جنگلات کی تباہی، پام آئل کے باغات کی توسیع اور غیر قانونی کٹائی ان کی بقا کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ اورنگوٹان کا لمبا، shaggy سرخی مائل فر کوٹ اور 7 فٹ (2.2 میٹر) تک پھیلی ہوئی باہیں انہیں دوسرے بڑے بندروں سے ممتاز کرتی ہیں۔ نر اورنگوٹان کے بڑے گالوں کے فلیپس اور وزنی جسم انہیں ایک شاہانہ ہیبت بخشتے ہیں۔

یہ دنیا کے سب سے بڑے درختوں پر رہنے والے جانور ہیں، جو اپنی زندگی کا تقریباً 90 فیصد وقت درختوں پر گزارتے ہیں۔ ان کے ہاتھ اور پاؤں پکڑنے اور لچکدار حرکت کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس کی مدد سے وہ آسانی سے شاخ سے شاخ تک جھولتے ہیں۔ اورنگوٹان غیر معمولی ذہانت رکھتے ہیں۔ انہیں لکڑی کے ڈنڈے استعمال کرتے دیکھا گیا ہے جن سے وہ کیڑے نکالتے ہیں، پتے بطور چھتری استعمال کرتے ہیں اور بعض اوقات مشکل مسائل حل کرنے کی صلاحیت بھی دکھاتے ہیں۔ دیگر بڑے بندروں کے برعکس، اورنگوٹان زیادہ تر تنہا رہتے ہیں۔ نر اور مادہ صرف میل ملاپ کے وقت ملتے ہیں۔ البتہ مائیں اپنے بچوں کو کئی سال تک اپنے ساتھ رکھتی ہیں. یہ ہر رات نئی شاخوں اور پتوں سے آرام دہ گھونسلا بناتے ہیں، جو درخت کی اونچی شاخوں پر ہوتا ہے۔ ان کی خوراک کا تقریباً 60 فیصد حصہ پھلوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ پتے، گریاں، درختوں کی چھال، چھوٹے کیڑے اور کبھی کبھار انڈے بھی کھاتے ہیں۔

Advertisement

بیجوں کو اپنے فضلے کے ذریعے پھیلا کر یہ جنگل کے قدرتی نظام کو برقرار رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے انہیں “جنگل کے مالی” بھی کہا جاتا ہے۔ مادہ اورنگوٹان دنیا کے تمام زمینی جانوروں میں سب سے طویل تولیدی وقفہ رکھتی ہیں— ہر 6 سے 8 سال بعد ایک بچہ جنم دیتی ہیں۔ بچہ اپنی ماں کے ساتھ کئی برس رہتا ہے، وہیں سے زندہ رہنے کی بنیادی مہارتیں سیکھتا ہے— جیسا کہ چڑھنا، خوراک ڈھونڈنا، گھونسلا بنانا اور خطرات سے بچنا۔

اورنگوٹان کی اقسام اور تحفظ، ان کی تین اقسام ہیں.

بورنیائی اورنگوٹان (P. pygmaeus)

سوماترائی اورنگوٹان (P. abelii)

تاپانولی اورنگوٹان (P. tapanuliensis) — دنیا کا سب سے زیادہ خطرے سے دوچار عظیم بندر

ان کے لیے سب سے بڑا خطرہ جنگلات کی تباہی ہے— خاص طور پر پام آئل کے باغات کی بڑھتی ہوئی توسیع، جنگلات کی کٹائی، اور غیر قانونی شکار۔ محفوظ جنگلات کا قیام، جنگلوں کی بحالی، جنگلی آبادی کی نگرانی، اور غیر قانونی شکار کی روک تھام ان کی بقا کے لیے ضروری ہیں۔