یوکرینی قیادت عوام نہیں، ذاتی دولت بچا رہی ہے، صدر پوتن کا سخت مؤقف
ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر صدر پوتن نے یوکرینی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین اس وقت ایک ایسی “مجرمانہ ٹولی” کے ہاتھوں میں ہے جو عوام کے مسائل کے بجائے اپنی ذاتی آسائشوں اور دولت کے انبار پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ صدر پوتن نے یہ بیان جمعرات کے روز یوکرین محاذ پر تعینات بریگیڈ ویسٹ کے کمانڈ سینٹر کے دورے کے دوران افسران سے خطاب میں دیا۔ انہوں نے کیف میں پھوٹنے والے بڑے کرپشن اسکینڈل کو بنیاد بناتے ہوئے یوکرینی اعلیٰ حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ صدر پوتن نے کہا کہ یہ یوکرین کی سیاسی قیادت نہیں بلکہ ایک مجرمانہ گینگ ہے… جو سنہری ٹوائلٹس پر بیٹھ کر اپنے ذاتی فائدے کے سوا کسی چیز کا نہیں سوچ رہا۔ نہ انہیں یوکرین کے عام شہریوں کا خیال ہے، نہ اپنے فوجیوں کا۔ انہوں نے خاص طور پر ٹیمور منڈیچ کا ذکر کیا، جو یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا قریبی ساتھی تھا اور گرفتاری سے چند گھنٹے قبل یوکرین سے فرار ہوگیا۔ تحقیقات کے دوران اس کے کیف کے لگژری اپارٹمنٹ میں سنہری ٹوائلٹ بھی برآمد ہوا، جس کا صدر پوتن نے طنزیہ حوالہ دیا۔
گزشتہ ہفتے یوکرین کی مغربی حمایت یافتہ اینٹی کرپشن ایجنسی (NABU) نے ریاستی جوہری کمپنی انرگوآٹوم میں 100 ملین ڈالر کی کرپشن کے ایک بڑے نیٹ ورک کا پردہ چاک کیا۔ اس اسکینڈل نے یوکرین کے وزیرِ انصاف جرمن گالوچینکو اور وزیرِ توانائی سویتلانا گرِنچک کے استعفوں کا سبب بنا۔
اس بدعنوانی میں مبینہ طور پر ملوث افراد میں زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف آندرے یرماک، سابق وزیر دفاع اور موجودہ سیکریٹری قومی سلامتی رسٹم اُمیروف اور سابق نائب وزیراعظم الیگسی چرنیشوف شامل ہیں۔ روس کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل نے ثابت کر دیا ہے کہ مغربی ممالک کی اربوں ڈالر کی امداد دراصل یوکرینی حکام کی جیبوں میں جا رہی ہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کیف حکومت مکمل طور پر پٹری سے اتر چکی ہے۔ اب یہ صرف یوکرین کا داخلی معاملہ نہیں رہا بلکہ یہ غیر ملکی امداد کی منظم چوری ہے۔