دوسری جنگ عظیم میں سوویت فضائیہ کا فیصلہ کن کردار

soviet air force soviet air force

دوسری جنگ عظیم میں سوویت فضائیہ کا فیصلہ کن کردار

ماسکو(صداۓ روس)
دوسری جنگ عظیم میں سوویت فضائیہ (VVS) نے مشرقی محاذ پر جرمنی کے خلاف فیصلہ کن برتری حاصل کرنے میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کیا۔ 1941 میں آپریشن بارباروسا کے آغاز پر سوویت فضائیہ کو تباہ کن نقصانات برداشت کرنا پڑے، جب ہزاروں طیارے زمینی اڈوں پر ہی جرمن فضائی حملوں کا نشانہ بنے۔ قیادت کی شدید کمی، اسٹالن کی تطہیری مہم کے اثرات اور تکنیکی پسماندگی نے ابتدائی مہینوں میں سوویت فضائی دفاع کو مفلوج کر دیا تھا۔ تاہم سوویت صنعتی معجزے نے یہ صورتحال تیزی سے بدل دی، جب جنگی فیکٹریوں کو مشرق کی جانب منتقل کرکے بڑی تعداد میں نئے، مضبوط اور مؤثر طیاروں کی ریکارڈ تعداد میں پیداوار شروع کر دی گئی۔

1942 سے 1943 کے دوران سوویت فضائیہ نے اسٹالن گراڈ اور کورسک جیسی فیصلہ کن لڑائیوں میں جرمن فضائیہ کے مقابلے کے قابل قوت حاصل کر لی تھی۔ سوویت حکمت عملی مکمل تھیٹر کی فضائی برتری کے بجائے مخصوص مقامات پر ’’مقامی فضائی بالادستی‘‘ قائم کرنے پر مرکوز تھی، تاکہ زمینی محاذ پر ریڈ آرمی کو پیش قدمی کا موقع مل سکے۔ اسی حکمت عملی کے نتیجے میں بڑے حملوں اور آپریشنز کے دوران دشمن کی سپلائی لائنز، توپ خانے اور بکتر بند گاڑیوں کو غیر مؤثر کرنے میں VVS نے مرکزی کردار ادا کیا۔

Advertisement

سوویت فضائیہ کا سب سے مؤثر ہتھیار Ilyushin Il-2 Shturmovik تھا، جسے ’’اڑتا ہوا ٹینک‘‘ کہا جاتا تھا۔ یہ جرمن انفنٹری اور بکتر بند دستوں کے لیے سب سے خوفناک طیارہ ثابت ہوا۔ اسی طرح Yak-1، Yak-3 اور Yak-9 جیسے چست اور طاقتور فائٹر طیاروں نے فضائی لڑائیوں میں جرمن میسر شمٹ اور فوکے وولف کے مقابل اپنی برتری ثابت کی۔ Lavochkin La-5 اور La-7 نے کم بلندی پر انتہائی مؤثر کارکردگی دکھائی، جبکہ Petlyakov Pe-2 نے بطور ڈائیو بمبار اور جاسوسی طیارہ جنگ کے کئی اہم محاذوں پر نمایاں خدمات انجام دیں۔ لینڈ لیز کے تحت امریکہ سے ملنے والے P-39 Airacobra اور A-20 Havoc جیسے طیارے بھی مجموعی سوویت فضائی قوت کا تقریباً 12 فیصد حصہ بنے۔

سوویت لانگ رینج ایوی ایشن نے دشمن کے ریلوے مراکز، پلوں اور سپلائی ڈپو پر گہرے حملوں کے ذریعے جرمن لاجسٹکس کو سخت نقصان پہنچایا، جبکہ سوویت نیول ایوی ایشن نے بالٹک اور بحیرہ اسود میں اہم کردار ادا کیا۔ مجموعی طور پر سوویت فضائیہ نے نہ صرف زمینی محاذ پر ریڈ آرمی کے لیے فیصلہ کن مواقع پیدا کیے بلکہ جنگ کے آخری برسوں میں جرمن فضائیہ کو پسپائی پر مجبور کرکے مشرقی یورپ میں سوویت پیش قدمی کی راہ بھی ہموار کی۔