روس کا MIG-35 فُلکرم-ایف: پانچویں نسل کے فیچرز والا سستا ترین لڑاکا
ماسکو(صداۓ روس)
میگ-35 (نیٹو رپورٹنگ نام: Fulcrum-F) روسی کمپنی میکویان (MiG) کا تازہ ترین چوتھی++ نسل کا ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جو میگ-29 کی گہری اپ گریڈ شدہ شکل ہے۔ یہ طیارہ 2016 میں پہلی بار عوام کے سامنے پیش کیا گیا اور 2019 سے روسی فضائیہ میں شامل ہونا شروع ہوا۔ میگ-35 کو ہوا سے ہوا، ہوا سے زمین اور ہوا سے سمندر تک ہر قسم کے مشن انجام دینے کی صلاحیت دی گئی ہے، جس کی وجہ سے اسے 4++ نسل کا سب سے ورسٹائل روسی طیارہ مانا جاتا ہے۔
طیارے کا بنیادی ڈیزائن میگ-29M/M2 اور میگ-29K سے اخذ کیا گیا ہے لیکن اس میں پانچویں نسل کے کئی فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔ سب سے اہم تبدیلی RD-33MK انجنوں کی جگہ نئے RD-33MKV تھرسٹ ویکٹرنگ انجنوں کا اضافہ ہے جو 9 ٹن تک تھرسٹ فراہم کرتے ہیں اور طیارے کو سپر مینووریبل بناتے ہیں۔ یہ انجن میگ-35 کو عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیت بھی دیتے ہیں جبکہ شور کی سطح اور ایندھن کی کھپت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
ریڈار اور ایویونکس کے شعبے میں میگ-35 کو Zhuk-AE/AF فعال الیکٹرانک اسکینڈ ایری (AESA) ریڈار نصب کیا گیا ہے جو 160 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر 30 اہداف کو بیک وقت ٹریک کر سکتا ہے اور 6 کو فائر کر سکتا ہے۔ یہ ریڈار پانچویں نسل کے طیاروں جیسا ہے اور اسٹیلتھ صلاحیت کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ OLS-35 آپٹکل لوکیٹر سسٹم، کنٹینرائزڈ لیزر ٹارگٹنگ پوڈ اور جدید الیکٹرانک وارفیئر سوٹ بھی شامل کیا گیا ہے۔
ہتھیاروں کے لحاظ سے میگ-35 نو ہارڈ پوائنٹس پر 7 ٹن تک اسلحہ اٹھا سکتا ہے۔ اس میں R-77-1، R-37M لمبی رینج میزائل، Kh-31A/P اینٹی شپ اور اینٹی ریڈی ایشن میزائل، Kh-35UE، Kh-38 جدید ترین ہوا سے زمین میزائل اور KAB-500/1500 لیزر گائیڈڈ بم شامل ہیں۔ طیارہ 30 ملی میٹر GSh-30-1 کینن سے بھی مسلح ہے۔ مستقبل میں ہائپرسونک میزائلوں کو بھی انٹیگریٹ کرنے کی تیاری ہے۔
میگ-35 کی رینج اور پے لوڈ بہت متاثر کن ہے۔ اندرونی ایندھن کے ساتھ اس کی رینج 3,100 کلومیٹر تک ہے جبکہ تین بیرونی ٹینکوں کے ساتھ 6,000 کلومیٹر سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ رفتار مشین 2.25 (تقریباً 2,700 کلومیٹر فی گھنٹہ) ہے اور سروس سیلنگ 17,500 میٹر تک ہے۔ طیارہ 9g تک اوورلوڈ برداشت کر سکتا ہے۔
پاک-روس دفاعی تعلقات کے تناظر میں اہمیت
پاکستان نے 2024-2025 میں میگ-35 کو ممکنہ امیدوار کے طور پر زیرِ غور رکھا ہے۔ پاک فضائیہ کے موجودہ J-10C اور ممکنہ J-35A اسٹیلتھ طیاروں کے ساتھ میگ-35 ایک سستا لیکن انتہائی قابلِ اعتماد آپشن ہے۔ خاص طور پر اس کی کم آپریٹنگ لاگت، سخت موسم میں بہترین کارکردگی اور سادہ مینٹیننس پاکستانی ضروریات سے مطابقت رکھتی ہے۔
موجودہ آپریشنل اسٹیٹس
2025 تک روسی فضائیہ نے تقریباً 12 میگ-35 طیارے وصول کر لیے ہیں اور مزید 24 کا آرڈر دیا جا چکا ہے۔ مصر نے 2018 میں 46+ میگ-35 کا معاہدہ کیا تھا جو بتدریج ڈیلیور ہو رہے ہیں۔ الجزائر، بھارت اور کئی افریقی ممالک بھی دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ طیارہ یوکرین تنازعہ میں بھی محدود تعداد میں استعمال ہو چکا ہے جہاں اس نے اپنی قابلِ اعتماد کارکردگی ثابت کی۔
میگ-35 کو مستقبل میں میگ-41 جیسے چھٹی نسل کے پروگرام تک روسی فضائیہ کا بنیادی ملٹی رول پلیٹ فارم مانا جا رہا ہے۔ کم قیمت، زیادہ صلاحیت اور پانچویں نسل کے فیچرز کی بدولت یہ طیارہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک پرکشش آپشن بنا ہوا ہے۔