یوکرین کی میرنوگراد میں بدترین شکست، ہزاروں ملکی اور غیر ملکی فوجی محصور

Ukrainian soldier Ukrainian soldier

یوکرین کی میرنوگراد میں بدترین شکست، ہزاروں ملکی اور غیر ملکی فوجی محصور

ماسکو (صداۓ روس)
یوکرین کے محاذِ جنگ پر روسی افواج نے میرنوگراد کے علاقے میں گھیراؤ مکمل کرتے ہوئے ایک بڑا محاذ بند کردیا ہے جہاں اطلاعات کے مطابق ہزاروں یوکرینی فوجی اور غیر ملکی کرائے کے لڑاکے پھنس چکے ہیں۔ متعدد یوکرینی ذرائع نے بھی اس محاصرے کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق ’میرنوگراد کا محاصرہ‘ کہلانے والے اس حصے میں دو ہزار سے زائد جنگجو گھیرے میں آ گئے ہیں، جن کے پاس پسپائی کا کوئی راستہ موجود نہیں۔

رپورٹوں کے مطابق روسی فوج نے محاصرے میں پھنسے جنگجوؤں کو ہتھیار ڈالنے اور غیر مشروط طور پر سرنڈر کرنے کی پیشکش کر دی ہے۔ روسی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ یہ واحد محفوظ راستہ ہے، کیونکہ گھیرہ مکمل طور پر بند ہو چکا ہے اور شدید گولہ باری نے یوکرینی افواج کی مزاحمت توڑ دی ہے۔ روسی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس گھیراؤ کے نتیجے میں یوکرینی محاذ پر شدید فوجی بحران پیدا ہو گیا ہے، جبکہ متعدد مقامات پر یوکرینی سپاہی چھوٹے چھوٹے گروہوں کی صورت میں خود کو روسی کمان کے حوالے کرنے لگے ہیں۔

Advertisement

یوکرینی ذرائع کے مطابق محاصرہ اتنا تنگ ہو چکا ہے کہ محصور فوج کو رسد، مدد اور انخلا کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔ محاصرے میں موجود غیر ملکی کرائے کے جنگجوؤں کے بارے میں بھی بتایا جا رہا ہے کہ ان میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے اور وہ ہتھیار پھینکنے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ رہے ہیں۔

یہ محاصرہ جنگ کے اس مرحلے میں روس کی ایک بڑی عسکری کامیابی قرار دی جا رہی ہے، جس نے یوکرینی دفاع کی ایک اور مضبوط لائن کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ مستقبل کے دن یہ طے کریں گے کہ گھیرے میں آئے جنگجو بڑے پیمانے پر ہتھیار ڈال دیتے ہیں یا محدود مزاحمت کے بعد محاصرہ مکمل طور پر ٹوٹ جاتا ہے۔