پاکستان کی تاجکستان میں چینی شہریوں پر افغان سرزمین سے حملے کی شدید مذمت

Pakistan ministry of foreign affairs Pakistan ministry of foreign affairs

پاکستان کی تاجکستان میں چینی شہریوں پر افغان سرزمین سے حملے کی شدید مذمت

اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان نے تاجکستان میں چینی شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ دہشت گرد حملہ قرار دے دیا۔ دفترخارجہ نے افغان سرزمین سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ اس قسم کی جارحیت پر پوری عالمی برادری کو فکرمندی ہے۔ حملے میں ڈرون کے استعمال نے خطرے کی سنگینی کو مزید واضح کر دیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے بیان دیا کہ پاکستان تاجکستان، چین اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ چینی اور تاجک عوام کے دکھ درد کو پاکستان پوری طرح سمجھتا ہے، کیونکہ پاکستان خود بھی افغان سرزمین سے منصوبہ بندی شدہ دہشت گرد حملوں کا شکار رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ دہشت گرد گروہوں کی میزبانی اور سرپرستی افغان طالبان کی نگرانی میں جاری ہے، اور افغانستان سے آپریشن کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف فوری، عملی اور قابلِ تصدیق کارروائی ناگزیر ہے۔ پاکستان چین، تاجکستان اور دیگر علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر علاقائی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
دفترخارجہ کے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا کہ پاکستان مسلسل اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ افغان سرزمین کو پڑوسی ممالک یا کسی اور ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ تاجکستان کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ 26 نومبر 2025ء کو افغانستان سے تاجکستان کی سرحد عبور کر کے ایک چینی کان کنی کمپنی پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں تین چینی شہری ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ تاجکستان کے جنوبی علاقے ختلان میں ہوا جہاں چینی کمپنی شوچن ایس ایم (LLC Shohin SM) کام کر رہی تھی۔
یہ واقعہ علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، خاص طور پر جب کہ پاکستان اور چین کے درمیان قریبی معاشی تعلقات اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں کی وجہ سے چینی کارکنوں کو نشانہ بنانا علاقائی استحکام کو چیلنج کر رہا ہے۔