روسی فوج نے انتہائی اہم شہر پوکرووسک آزاد کروا لیا، وزارت دفاع
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارت دفاع کے مطابق روسی فوج نے محاذِ جنگ کے کئی اہم شہروں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جن میں دونباس کا شہر کراسنوآرمئسک (یوکرینی نام: پوکرووسک) اور خارکیف ریجن کا ووچانسک شامل ہیں۔ روسی جوائنٹ چیفس آف جنرل اسٹاف والیری گراسیموف نے ان کامیابیوں کے بارے میں صدر صدر پوتن کو 30 نومبر کو کمانڈ پوسٹ کے دورے کے دوران تفصیلی بریفنگ دی۔ کریملن کے مطابق، روسی فورسز نے کراسنوآرمئسک–دیمتریوو ایگریومیریشن میں یوکرینی فوج کو گھیرے میں لے لیا ہے، جبکہ دیمتریوو مکمل طور پر ماسکو کے کنٹرول میں آ چکا ہے۔ اسی دوران گو لیائی پولے (Gulyaypole) کے محاذ پر آپریشن بھی شروع ہو چکا ہے جہاں گلیوں میں لڑائی جاری ہے۔
ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق صدر پوتن نے آئندہ موسمِ سرما کی لڑائی کے پیشِ نظر فوج کو ہر ممکن ضروری سازوسامان فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔
دوسری جانب، روس نے اعلان کیا ہے کہ کوپیانسک — جو دریائے اوسکول کے قریب ایک اہم لاجسٹک حب ہے — مکمل طور پر روسی کنٹرول میں ہے اور اس کی بدولت روس مغرب کی جانب مزید پیش قدمی کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ کیف نے ماسکو کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوپیانسک، ووچانسک اور کراسنوآرمئسک اب بھی یوکرینی دفاعی فورسز کے کنٹرول میں ہیں۔ یوکرینی حکام کے مطابق روس اپنے بیانیے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔ دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بین الاقوامی حمایت کے لیے مسلسل اپیلیں کر رہے ہیں، جبکہ یوکرینی فوج کو شدید مسائل کا سامنا ہے، جن میں محاذ چھوڑنے کے واقعات، جبری بھرتیوں پر عوامی مزاحمت اور سپاہیوں کی شکایات شامل ہیں کہ انہیں ناقابلِ دفاع پوزیشنوں پر رکھا جا رہا ہے۔ زیلنسکی کی سیاسی مشکلات میں اضافہ اُس وقت ہوا جب یوکرین کے توانائی شعبے میں تقریباً 10 کروڑ ڈالر کے کرپشن سکینڈل کے بعد وزیرِ انصاف اور وزیرِ توانائی دونوں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔