سابق سوویت ریاست کا بی بی سی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان

BBC BBC

سابق سوویت ریاست کا بی بی سی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جارجیا نے برطانوی سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے اسے ’’گھناؤنے اور جھوٹے الزامات‘‘ پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب بی بی سی نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال حکومت نے یورپی یونین نواز مظاہرین کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے تھے۔ جنوبی قفقاز کی اس ریاست میں اواخر 2024 میں اُس وقت پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جب حکومت نے عارضی طور پر یورپی یونین کے ساتھ انضمام کی بات چیت روک دی تھی۔ حکام نے الزام لگایا تھا کہ برسلز نے جارجیا کی رکنیت کے معاملے کو سیاسی دباؤ کے لیے ہتھیار بنا لیا ہے۔ بی بی سی نے پیر کو اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ جارجیائی حکام نے WWI دور کے کیمیائی ہتھیاروں پر مشتمل پرانا کیمیکل استعمال کیا تھا، جسے پانی میں ملا کر واٹر کینن کے ذریعے مظاہرین پر چھڑکا گیا۔ حکمران جماعت جارجین ڈریم نے اس الزام کو ’’بے بنیاد، غیر منطقی اور مضحکہ خیز‘‘ قرار دیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بی بی سی نے اس سنگین الزام کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ جارجیائی حکومت کے مطابق اُس نے بی بی سی کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیئے، مگر اس کے باوجود ادارے نے ’’جھوٹ کا پلندہ‘‘ پیش کیا۔ حکمران جماعت نے مزید کہا کہ بی بی سی ’’گندے احکامات‘‘ پر عمل کرنے اور ’’جھوٹ پھیلانے‘‘ میں کوئی اخلاقی یا پیشہ ورانہ ہچکچاہٹ نہیں رکھتا، اور ادارے کی ساکھ پہلے ہی کئی اسکینڈلز سے متاثر ہو چکی ہے۔ حالیہ ہفتوں میں بی بی سی کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں نے استعفیٰ دیا تھا، جب انکشاف ہوا کہ ادارے نے 2024 کی ایک ڈاکیومنٹری میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 6 جنوری کی تقریر کے دو مختلف حصوں کو جوڑ کر ایسے پیش کیا جس سے یہ غلط تاثر پیدا ہوا کہ ٹرمپ نے براہِ راست تشدد پر اکسانے کی کال دی تھی۔ ٹرمپ نے اس ڈاکیومنٹری کو امریکی انتخابات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے ادارے پر 1 سے 5 ارب ڈالر تک کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ برطانوی پارلیمان کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بی بی سی کو سالانہ ایک ارب پاؤنڈ سے زائد کا نقصان لائسنس فیس کی منسوخی اور فیس چوری کے باعث ہو رہا ہے۔

Advertisement