صدر پوتن کی بھارت آمد: نئی دہلی میں مودی کے ساتھ نجی ملاقات
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر پوتن دو روزہ سرکاری دورے پر بھارت پہنچ گئے جہاں ان کے طیارے نے پالَم ایئر فورس بیس پر لینڈ کیا۔ یہ تاریخی فضائی اڈہ اب دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ساتھ منسلک ہو چکا ہے، جہاں سے ملکی و غیر ملکی پروازیں بھی چلتی ہیں۔ دہلی بھر میں “ویلکم ٹو انڈیا” کے خیرمقدمی بینرز، بھارتی اور روسی پرچموں سے سجی سڑکیں اور صدر پوتن کی تصاویر آویزاں کی گئی تھیں۔ پالَم ایئر بیس پر صدر پوتن کے لئے روسی ساختہ ’’آورس‘‘ گاڑی موجود تھی، مگر بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے خصوصی مہمان نوازی کے طور پر انہیں اپنی سفید ایس یو وی میں ساتھ لے جانے کی پیشکش کی۔ صدر پوتن دائیں جانب والی نشست پر بیٹھے جو بھارت میں مہمانِ خصوصی کے لئے مخصوص سمجھی جاتی ہے۔ صدر پوتن عام طور پر بیرونی دوروں میں روسی ’’آورس‘‘ گاڑی ہی استعمال کرتے ہیں، لیکن اس بار دوستانہ روایت کو ترجیح دی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے ہوائی اڈے سے وزیرِاعظم مودی کی رہائش گاہ تک سفر بھی اکٹھے کیا۔ سفر کے دوران گرمجوش ماحول میں غیر رسمی گفتگو جاری رہی جو بھارتی میڈیا کے مطابق خاصی طویل اور اہم نوعیت کی تھی۔ روسی صدارتی دفتر نے بھی تصدیق کی کہ رہائش گاہ پر دونوں رہنماؤں نے غیر رسمی ملاقات کا آغاز کر دیا ہے۔ روسی صدر کے معاون یوری اوشاکوف کے مطابق عموماً ایسی غیر رسمی نشستوں میں حساس اور بنیادی نوعیت کے معاملات پر گفتگو کی جاتی ہے، اس لئے یہ پورے دورے کے اہم ترین لمحات میں شمار ہونے کا امکان ہے۔
گزشتہ برس مودی نے ماسکو کا دورہ کیا تھا جہاں صدر پوتن نے انہیں نووو اوگارِیو کی رہائش گاہ پر غیر رسمی انداز میں خوش آمدید کہا۔ دونوں رہنماؤں نے چائے پی، گھڑ سواری کا مظاہرہ دیکھا اور جانوروں کو خوراک بھی ڈالی۔ اسی دورے کے دوران مودی کو روس کے اعلیٰ ترین اعزاز ’’آرڈر آف سینٹ اینڈریو‘‘ سے بھی نوازا گیا تھا۔
اس مرتبہ سرکاری اور پروٹوکول پر مبنی تمام رسمی ملاقاتیں کل سے شروع ہوں گی، تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق آج کی غیر رسمی گفتگو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کے تسلسل میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گی۔