چیچنیا میں عالمی صحافتی ایوارڈ ’’گولڈن پن‘‘ کی تقریب، چیف ایڈیٹر صداۓ روس سید اشتیاق ہمدانی کیلئے اعزاز

چیچنیا میں عالمی صحافتی ایوارڈ ’’گولڈن پن‘‘ کی تقریب، چیف ایڈیٹر صداۓ روس سید اشتیاق ہمدانی کیلئے اعزاز

گروزنی (صداۓ روس)
چیچن جمہوریہ کے دارالحکومت گروزنی میں چیچن جمہوریہ کے پہلے صدر اور ہیرو آف رشیا، شہید احمد حاجی قادروفؒ کی یاد میں منعقد ہونے والی بارہویں بین الاقوامی صحافتی ایوارڈ ’’گولڈن پن‘‘ کی پروقار اور شاندار تقریب منعقد ہوئی، جس میں دنیا بھر سے آئے ممتاز صحافیوں، میڈیا نمائندگان اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔
بین الاقوامی صحافتی ایوارڈ ’’گولڈن پن‘‘ گزشتہ دو دہائیوں سے ایسی ذمہ دار، سچ پر مبنی اور پیشہ ورانہ صحافت کے فروغ کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے جو قومی و روحانی اقدار، بین الاقوامی ہم آہنگی اور امن کے اصولوں کو اجاگر کرے۔ یہ ایوارڈ چیچن جمہوریہ کی وزارتِ قومی پالیسی، خارجہ روابط، پریس اور اطلاعات کے زیرِ اہتمام منعقد کیا جاتا ہے اور اب ایک علاقائی مقابلے سے نکل کر عالمی سطح کے معتبر صحافتی پلیٹ فارم کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔

تقریب میں چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قادروف، اعلیٰ حکومتی عہدیداران، وفاقی و علاقائی میڈیا کے نمائندگان، غیر ملکی صحافی، سماجی و سیاسی شخصیات سمیت دنیا کے 12 ممالک سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے شرکت کی۔ تقریب کا ماحول قومی وقار، ثقافتی رنگ اور بین الاقوامی ہم آہنگی کی خوبصورت عکاسی کر رہا تھا، جہاں صحافت کے کردار، ذمہ داری اور سچ کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

Advertisement

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قادروف نے کہا کہ ’’گولڈن پن‘‘ کا آغاز بیس سال قبل ایک علاقائی اقدام کے طور پر ہوا تھا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ ایک مؤثر بین الاقوامی صحافتی پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقابلے نے مختلف ممالک کے صحافیوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور پیشہ ورانہ تجربات کے تبادلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

چیچن جمہوریہ کے وزیر برائے قومی پالیسی، خارجہ روابط، پریس و اطلاعات احمد دودایف نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ دور میں جب عالمی اطلاعاتی فضا جھوٹ، افواہوں اور معلوماتی جنگ کا شکار ہے، ایسے میں صحافیوں پر سچ، دیانت اور غیر جانبداری کی ذمہ داری پہلے سے کہیں زیادہ عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے عظیم احمد حاجی قادروفؒ کے اس قول کا حوالہ دیا کہ ’’سچ سب سے طاقتور ہتھیار ہے، اور اس کے سامنے کوئی طاقت نہیں ٹھہر سکتی‘‘، اور صحافیوں پر زور دیا کہ وہ چیچنیا کی حقیقی تصویر کو دیانت داری کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش کریں۔

مقررین کے خطابات کے بعد جیوری کے فیصلے کے مطابق مختلف شعبوں میں بہترین صحافتی کام انجام دینے والے صحافیوں کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ اسی سلسلے میں پرنٹ اور آن لائن میڈیا کے شعبے میں بہترین صحافتی مضمون پر پاکستانی صحافی، معروف تجزیہ نگار اور اردو۔روسی میڈیا پلیٹ فارم ’’صدائے روس‘‘ کے چیف ایڈیٹر سید اشتیاق ہمدانی کو بین الاقوامی ایوارڈ ’’گولڈن پن‘‘ پیش کیا گیا۔

ایوارڈ کے لیے سید اشتیاق ہمدانی کا نام پکارے جانے پر ہال تالیوں سے گونج اٹھا، جب کہ مختلف ممالک سے آئے صحافیوں اور میزبان حکام نے ان کی صحافتی خدمات، متوازن تجزیے اور روس و پاکستان کے درمیان عوامی و سفارتی روابط کے فروغ میں کردار کو بھرپور انداز میں سراہا۔

واضح رہے کہ سید اشتیاق ہمدانی طویل عرصے سے روس میں مقیم ہیں اور وہ روس، چیچنیا اور یوریشیائی خطے پر پاکستانی میڈیا کی ایک معتبر اور مستند آواز سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی زیرِ قیادت ’’صدائے روس‘‘ اردو زبان میں روسی امور، بین الاقوامی سیاست اور علاقائی پیش رفت پر معیاری صحافتی مواد فراہم کرنے والا ایک معتبر پلیٹ فارم بن چکا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر ’’گولڈن پن‘‘ جیسے باوقار اعزاز کا حصول نہ صرف سید اشتیاق ہمدانی کی صحافتی جدوجہد کا اعتراف ہے بلکہ یہ پاکستانی صحافت اور پاکستان کے مثبت عالمی تشخص کے لیے بھی ایک قابلِ فخر لمحہ قرار دیا جا رہا ہے۔

تقریب کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید اشتیاق ہمدانی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیچنیا میں 2025 کا ’’گولڈن پِن‘‘ ایوارڈ حاصل کرنا ان کے لیے محض ایک ذاتی کامیابی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے، جس پر وہ دل سے شکر گزار ہیں۔ دنیا کے بارہ ممالک سے آئے ممتاز صحافیوں میں شامل ہو کر ٹاپ رینکنگ میں یہ اعزاز حاصل ہونا اللہ کے فضل، دوستوں کی محبت اور ان تمام افراد کی محنت کا نتیجہ ہے جنہوں نے اس صحافتی سفر میں ان کا ساتھ دیا۔

سید اشتیاق ہمدانی نے اپنے مرحوم بھائی اور استاد سید عاشق ہمدانی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحافت میں ان کی تربیت، اخلاقی رہنمائی اور دیانت پر مبنی راستہ آج بھی ان کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوارڈ ان کے ہاتھ میں تھا، مگر دل اپنے استاد اور بھائی کی یادوں سے بھرا ہوا تھا۔

انہوں نے ’’صدائے روس‘‘ کے ایڈیٹر شہزاد کاظمی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس اعزاز میں برابر کے شریک ہیں، جن کی محنت، استقامت اور عزم نے ادارے کے وقار کو ہر مرحلے پر برقرار رکھا اور ٹیم کو مضبوط بنایا۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران سید اشتیاق ہمدانی نے چیچنیا اور پاکستان کے درمیان عوامی، ثقافتی اور میڈیا روابط کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دلوں میں چیچنیا کے لیے خصوصی محبت، احترام اور دلچسپی پائی جاتی ہے، جو دونوں خطوں کے درمیان تعلقات کو نئی جہت دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ثقافت، روایات، مشترکہ اقدار اور پبلک ڈپلومیسی کے ذریعے دونوں قوموں کو ایک دوسرے کے قریب لایا جا سکتا ہے، اور اس عمل میں صحافت کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ’’صدائے روس‘‘ کے پلیٹ فارم کے ذریعے چیچنیا کی مثبت، حقیقی اور ثقافتی تصویر پاکستانی عوام تک پہنچاتے رہیں گے، تاکہ باہمی اعتماد اور دوستی کو مزید فروغ ملے۔

سید اشتیاق ہمدانی نے کہا کہ وہ یہ اعزاز اپنے مرحوم بھائی، صدائے روس کی پوری ٹیم، قارئین، دوستوں اور پاکستان و روس میں موجود تمام خیرخواہوں کے نام کرتے ہیں اور اس امید کا اظہار کیا کہ صحافت کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط، ثقافتی تبادلے اور باہمی ہم آہنگی مزید مضبوط ہوگی۔