پاکستان میں مقامی چائے کی کاشت کی جانب تاریخی پیش رفت

پاکستان میں مقامی چائے کی کاشت کی جانب تاریخی پیش رفت

پاکستان (ذاکر آفریدی)
پاکستان نے مقامی سطح پر چائے کی کاشت اور فروغ کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھا لیا۔ اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) اور حکومتِ پاکستان نے اسلام آباد میں ملک کی پہلی ڈومیسٹک ٹی کمرشلائزیشن اسٹریٹجی کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔ یہ حکمتِ عملی پاکستان کے سالانہ 600 ملین امریکی ڈالر کے چائے درآمدی بل میں کمی لانے اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں روزگار اور معاشی بہتری کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دی جا رہی ہے۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے شرکت کی اور اس موقع پر کہا پاکستان کے پاس اب یہ موقع ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ، اعلیٰ معیار کی چائے کی صنعت ابتدا ہی سے مضبوط بنیادوں پر استوار کرے۔ اس موقع پر وفاقی و صوبائی سیکریٹریز، بین الاقوامی شراکت دار، تحقیقی ادارے (بشمول نیشنل ٹی اینڈ ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ – NTHRI)، نجی شعبے کی چائے کمپنیاں، ترک تعاون و رابطہ ایجنسی (TIKA) کے نمائندگان، چینی وفود اور چائے کے ابتدائی کاشتکاروں نے شرکت کی، جو اس منصوبے کے لیے قومی و بین الاقوامی حمایت کا مظہر ہے۔

منصوبے کے پہلے مرحلے کا آغاز ضلع مانسہرہ سے کیا جا رہا ہے، جہاں 600 ایکڑ رقبے پر چائے کی کاشت اور 24 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔ FAO کی جانب سے تکنیکی معاونت، کسانوں کی تربیت اور مقامی سطح پر پراسیسنگ یونٹس قائم کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کے تحت 2030 تک 2,500 میٹرک ٹن گرین لیف چائے کی پیداوار، 2,000 سے زائد روزگار کے مواقع اور 2040 تک 70 ہزار سے زائد افراد کو براہِ راست فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔

Advertisement