ماسکو کار بم دھماکہ: روسی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ہلاک
ماسکو (صداۓ روس)
روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک ہولناک واقعے میں روسی فوج کے اعلیٰ افسر لیفٹیننٹ جنرل فانِل سروروف کار بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے۔ واقعے کی تصدیق Investigative Committee of Russia نے کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا پیر کی صبح ماسکو کے جنوبی علاقے میں پیش آیا۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق جنرل سروروف کی گاڑی کے نیچے دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا، جو ان کے سفر کے دوران زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں جنرل سروروف موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے جبکہ ان کے ڈرائیور کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دھماکے سے قریبی کھڑی متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش کے ایک اہم پہلو کے طور پر اس واقعے کو ٹارگٹڈ اسسینیشن قرار دیا جا رہا ہے، اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس میں یوکرینی خفیہ ادارے ملوث ہو سکتے ہیں۔ روسی حکام کے مطابق ماضی میں بھی کیف کی جانب سے سرکاری عہدیداروں اور نمایاں شخصیات کو نشانہ بنانے کے لیے دھماکا خیز آلات استعمال کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ایک ایسے ہی واقعے میں لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف ایک ای اسکوٹر میں نصب بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے، جن کے بارے میں روسی تفتیش کاروں نے اسے یوکرینی منصوبہ قرار دیا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل فانِل سروروف روسی جنرل اسٹاف میں آپریشنل ٹریننگ کے سربراہ تھے۔ وہ ایک تجربہ کار فوجی افسر تھے جنہوں نے 1990 کی دہائی کے اواخر اور 2000 کی دہائی کے آغاز میں جنوبی روس میں انسداد دہشت گردی کارروائیوں میں عملی جنگی تجربہ حاصل کیا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق وہ 2016 میں اعلیٰ افسران کی تربیت کے شعبے کے سربراہ مقرر ہوئے تھے اور اس سے قبل شام میں روسی فوجی تعیناتی میں بھی کردار ادا کر چکے تھے۔
یہ واقعہ روس میں سکیورٹی خدشات میں اضافے اور اعلیٰ عسکری قیادت کو درپیش خطرات کی ایک اور سنگین مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس نے ماسکو سمیت دیگر بڑے شہروں میں حفاظتی اقدامات پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔