انسانی حقوق: روس نے یوکرینیوں کو خاندانوں سے ملوایا
ماسکو (صداۓ روس)
روس اور یوکرین کے انسانی حقوق کے محتسبین نے خاندانی ملاپ کے لیے ایک خصوصی کارروائی انجام دی ہے۔ روسی محتسب برائے انسانی حقوق تاتیانا موسکالکووا کے مطابق اس عمل کے دوران متعدد انتظامی اور سکیورٹی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اس کے باوجود اہلِ خانہ سے بچھڑے افراد کو واپس بھیجنے کا عمل مکمل کیا گیا۔ تاتیانا موسکالکووا نے روسی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں کی سول سوسائٹی، عوامی تنظیموں اور مذہبی امور سے متعلق کمیٹی کے اجلاس میں بتایا کہ 15 یوکرینی شہریوں کو ان کے اہلِ خانہ سے ملانے کے لیے منتقل کرنا انتہائی مشکل ثابت ہوا، کیونکہ خرسون ریجن پر یوکرینی فورسز کی جانب سے مسلسل گولہ باری کی جا رہی تھی۔ ان کے مطابق انہی حالات کے باعث یوکرین اپنے ہی شہریوں کو محفوظ راستہ فراہم کرنے میں ناکام رہا، تاہم تمام تر رکاوٹوں کے باوجود روس نے اس عمل کو ممکن بنایا۔
روسی محتسب کے مطابق 16 دسمبر کو 15 روسی شہری بیلاروس-یوکرین سرحد کے راستے یوکرین سے واپس روس پہنچے، جہاں وہ اپنے اہلِ خانہ سے دوبارہ ملے۔ اسی دوران یوکرینی شہریوں کے ایک گروہ کو بھی ان کے خاندانوں کے پاس واپس بھیجا گیا، تاہم خرسون ریجن میں جاری گولہ باری کے باعث پانچ یوکرینی شہری وہاں سے نکلنے میں ناکام رہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ انسانی بنیادوں پر کیے جانے والے ایسے اقدامات کا مقصد عام شہریوں کو سیاسی اور عسکری کشیدگی سے بچاتے ہوئے انہیں اپنے خاندانوں سے ملانے میں مدد فراہم کرنا ہے، جبکہ موجودہ حالات میں سکیورٹی چیلنجز اس عمل کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔