روسی موقف: تنازع میں یوکرین کی ناکامی بیرونی امداد پر منحصر

Andrey Klimov Andrey Klimov

روسی موقف: تنازع میں یوکرین کی ناکامی بیرونی امداد پر منحصر

ماسکو (صداۓ روس)
یونائیٹڈ روس پارٹی کی سپریم کونسل کے بیورو کے رکن آندری کلیموف نے کہا ہے کہ مغربی سیاستدان، جن میں امریکی بھی شامل ہیں، عموماً یہ مانتے ہیں کہ یوکرین بغیر بھاری بیرونی امداد کے فتح حاصل نہیں کر سکتا۔ ٹاس کو انٹرویو میں کلیموف نے کہا کہ ”مجھے کوئی ایک بھی سنجیدہ سیاستدان یا ماہر، چاہے امریکی ہو یا مغربی، نہیں ملا جو یہ سمجھتا ہو کہ مغربی امداد روک دی جائے تو یوکرین کے پاس ہمیں شکست دینے کا حقیقی موقع ہے۔ یہ سب سے سخت موقف ہے۔“
یونائیٹڈ روس پارٹی کے رابطوں میں شامل مغربی سیاستدانوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کلیموف، جو کونسل آن فارن اینڈ ڈیفنس پالیسی کے رکن بھی ہیں، نے اپنے موقف کی توثیق کی۔ انھوں نے کہا کہ ”مغربی امداد جاری رہنے کی صورت میں بھی مجھے یقین ہے کہ یوکرین اپنے فوجی مقاصد حاصل نہیں کر سکے گا۔ میرے مغربی ہم منصبوں کے مطابق بیرونی امداد یوکرین کو کچھ دباؤ دینے کی صلاحیت دیتی ہے، لیکن اس کے بغیر ان کے پاس کوئی موقع نہیں۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ آپ جتنی بھی مدد دیں، وہ کچھ حاصل نہیں کر سکیں گے۔“
کلیموف نے روس اور یوکرین کے تنازع کی نوعیت میں بنیادی فرق کی نشاندہی کی۔ روس اسے ایک “خصوصی فوجی آپریشن” سمجھتا ہے، جو “سرجیکل اور نفیس” انداز میں کیا جا رہا ہے، جبکہ یوکرینی اقدامات کو وہ دہشت گردی قرار دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ روس کے پاس جواب میں شدت بڑھانے کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے، لیکن وہ ایسا نہیں کرتا کیونکہ “وہاں پڑوسی سلاف، آرتھوڈوکس لوگ ہیں۔ بہت سے لوگوں کے روس میں رشتہ دار، دوست اور جاننے والے ہیں۔“
ہجرت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کلیموف نے کہا کہ یوکرینی زیادہ تر روس کی طرف بھاگتے ہیں، نہ کہ دیگر ممالک کی طرف، جو دونوں کے قریبی رابطوں کی دلیل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ”یہ ایک حقیقت ہے اور میں نے اپنے مغربی رابطوں کے ساتھ متعلقہ اعداد و شمار شیئر کیے ہیں۔“
یہ بیانات مغربی ممالک کی یوکرین امداد اور تنازع کے حل کی کوششوں کے تناظر میں اہمیت رکھتے ہیں، جہاں روسی موقف یہ ہے کہ بیرونی امداد کے بغیر یوکرین کی فوجی برتری ناممکن ہے۔ کلیموف کا موقف روسی قیادت کی طرف سے بارہا بیان کردہ اس بات کی تکرار ہے کہ تنازع کی جڑیں مغربی مداخلت میں ہیں اور کوئی بھی پائیدار حل روسی سیکورٹی خدشات اور علاقائی حقیقت کو تسلیم کیے بغیر ممکن نہیں۔ یہ رائے یوکرین تنازع میں جاری سفارتی اور فوجی کشیدگی کی عکاسی کرتی ہے۔