روسی حکومت نے پیٹرول کی برآمد پر پابندی فروری 2026 کے اختتام تک بڑھا دی

Russian railways Russian railways

روسی حکومت نے پیٹرول کی برآمد پر پابندی فروری 2026 کے اختتام تک بڑھا دی

ماسکو (صداۓ روس)
روسی حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور دیگر ایندھن کی برآمد پر عائد پابندی کو فروری 2026 کے اختتام تک توسیع دے دی ہے۔ اس حوالے سے متعلقہ سرکاری دستاویزات 27 دسمبر کو روسی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی ہیں۔ حکومتی بیان کے مطابق نئی قرارداد کے تحت ملک سے باہر موٹر پیٹرول کی برآمد پر عائد عارضی پابندی 28 فروری 2026 تک نافذ العمل رہے گی۔ اس پابندی کا اطلاق تمام برآمد کنندگان پر ہو گا، جن میں براہِ راست پیداوار کرنے والے ادارے بھی شامل ہیں۔ تاہم حکومتی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی ڈیزل، بحری ایندھن اور دیگر گیس آئلز پیدا کرنے والے اداروں پر لاگو نہیں ہو گی۔ اعلامیے کے مطابق یہ پابندیاں سرکاری طور پر اشاعت کے اگلے دن سے مؤثر ہو جائیں گی۔ واضح رہے کہ 15 دسمبر کو یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ روسی حکومت پیٹرول کی برآمد پر عائد پابندی کو فروری 2026 تک بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول کی برآمد پر پابندی 2025 کے اختتام تک نافذ تھی، جو تمام مارکیٹ شرکا پر لاگو تھی۔

موجودہ صورتحال میں روس میں ڈیزل کی برآمد کی اجازت صرف ریفائنریوں کو دی گئی ہے، جبکہ پیٹرول کی بیرونِ ملک ترسیل کو داخلی مارکیٹ میں استحکام اور قیمتوں کے کنٹرول کے لیے محدود رکھا گیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس توانائی کی داخلی فراہمی کو یقینی بنانے اور عالمی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے سخت پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

Advertisement