روس نے ایک ہی مشن میں 50 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں روانہ کر دیے
ماسکو (صداۓ روس)
روس نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور اہم پیش رفت کرتے ہوئے ایک ہی راکٹ کے ذریعے 52 سیٹلائٹس کامیابی سے مدار میں پہنچا دیے۔ روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے مطابق یہ مشن اتوار کے روز کامیابی سے مکمل ہوا، جس میں ایران کے تین ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس بھی شامل تھے۔
روسکوسموس کے مطابق سوئیوز-2.1بی راکٹ نے مشرقی روس میں واقع ووستونی کاسمودروم سے کامیاب پرواز کی، جسے براہِ راست نشر بھی کیا گیا۔ یہ تین مرحلوں پر مشتمل راکٹ مجموعی طور پر 52 سیٹلائٹس لے کر خلا میں روانہ ہوا۔ ایرانی خبر رساں ادارے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی خلائی تحقیقی ادارے کے سربراہ واحد یزدانیان نے بتایا کہ ایران کے یہ کم مدار میں گردش کرنے والے مشاہداتی سیٹلائٹس زراعت، آبی وسائل کے انتظام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے تصاویر فراہم کریں گے۔ ان سیٹلائٹس کے ذریعے زمین کی نگرانی، فصلوں کی صورتحال، پانی کے ذخائر اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھی جا سکے گی، جو ایران کے لیے ایک اہم سائنسی اور تکنیکی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔
مشن کے دوران دو روسی آئسٹ-2 ٹی سیٹلائٹس بھی مدار میں پہنچائے گئے، جو سائنسی اور مشاہداتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ روس اور ایران کے درمیان یہ مشترکہ خلائی منصوبہ دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے سویلین خلائی تعاون کا حصہ ہے۔ روس اور ایران نے 2025 کے اوائل میں 20 سالہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس میں خلائی تحقیق، پُرامن توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون شامل ہے۔ اس حالیہ سیٹلائٹ لانچ کو اسی معاہدے کے عملی نفاذ کی ایک واضح مثال قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق مغربی پابندیوں کے باوجود روس کا بڑے پیمانے پر سیٹلائٹس لانچ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ماسکو نہ صرف اپنی خلائی صلاحیت برقرار رکھے ہوئے ہے بلکہ نئے شراکت داروں کے ساتھ اسے مزید وسعت دے رہا ہے۔