ایران کا امریکہ اور اسرائیل کی جارحیت پر “سخت” جواب کا عہد

Iranian military Iranian military

ایران کا امریکہ اور اسرائیل کی جارحیت پر “سخت” جواب کا عہد

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران نے امریکہ اور اسرائیل کی تازہ فوجی دھمکیوں کے جواب میں کسی بھی جارحیت پر فوری اور سخت ردعمل کا وعدہ کیا ہے۔ پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ہمراہ کھڑے ہو کر ایران کو دھمکی دی کہ اگر وہ اپنے جوہری یا بیلسٹک میزائل پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کرے گا تو “اسے جہنم میں بھیج دیں گے”۔
اس کے جواب میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر ریئر ایڈمرل علی شمخانی نے ایکس پر لکھا کہ ایران کی دفاعی ڈاکٹرائن یہ کہتی ہے کہ “کچھ جواب دھمکیوں کے عملی مرحلے تک پہنچنے سے پہلے ہی طے ہو جاتے ہیں”۔ انھوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی جارحیت کا جواب “فوری” اور “منصوبہ سازوں کی توقع سے کہیں زیادہ سخت” ہوگا۔
منگل کو ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی اس انتباہ کی توثیق کی اور کہا کہ “کسی بھی ظالمانہ جارحیت کا ایران کا جواب سخت اور قابل افسوس ہوگا”۔ انھوں نے تناؤ کو وسیع تنازع کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران “امریکہ، اسرائیل اور یورپ کے ساتھ مکمل جنگ” میں ہے۔ یہ زبانی جنگ جون میں ۱۲ روزہ ہوائی جنگ کے چند مہینے بعد سامنے آئی، جب امریکہ اور اسرائیل نے ایرانی جوہری سائٹس پر مشترکہ حملے کیے اور بغیر ثبوت کے تہران پر جوہری ہتھیار تیار کرنے کا الزام لگایا۔ ایران نے الزامات کی تردید کی اور اسرائیل پر جوابی حملے کیے۔
دریں اثنان، روس نے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے منگل کو کہا کہ ماسکو سمجھتا ہے کہ “ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو خطے میں تناؤ بڑھائیں” اور ایران کے ساتھ “مکالمہ” کو ترجیح دی جائے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے منگل کو ایرانی صدر پزشکیان سے ٹیلی فون پر بات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، اسٹریٹیجک تعاون اور ایران کے جوہری پروگرام کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
یہ زبانی جنگ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاسی کرتی ہے، جہاں ایرانی جوہری پروگرام اور علاقائی تنازعات مرکزی ہیں۔ ایران کا سخت موقف اور روسی اپیل سفارتی حل کی طرف اشارہ کرتی ہے، لیکن امریکی اسرائیلی دھمکیاں نئی جھڑپوں کا خطرہ بڑھا رہی ہیں۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ تناؤ کم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔