ہانگ کانگ: طیارہ رن وے سے پھسل کر سمندر میں جا گرا، 2 ایئرپورٹ اہلکار ہلاک
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
پیر کی صبح ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک کارگو طیارہ رن وے سے پھسل کر سمندر میں جا گرا، جس سے سیکورٹی پیٹرول گاڑی میں موجود دو ایئرپورٹ اہلکار ہلاک ہو گئے، جب کہ طیارے کے چاروں عملے کے ارکان محفوظ رہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ بوئنگ 747 طیارہ ترکی کی اے سی ٹی ایئرلائنز کا تھا جو دبئی سے ہانگ کانگ پہنچا تھا۔ طیارہ ایمرٹس ایئرلائن کے زیرِ لیز پرواز کر رہا تھا۔ واقعہ صبح تقریباً 3:50 بجے پیش آیا جب لینڈنگ کے بعد طیارہ رن وے کے بائیں جانب پھسل کر سیکورٹی گاڑی سے ٹکرا گیا، دونوں سمندر میں جا گرے۔ ایئرپورٹ اتھارٹی کے آپریشن ڈائریکٹر اسٹیون یاؤ نے بتایا کہ “پیٹرول کار نے رن وے پر داخل ہونے کی کوشش نہیں کی، بلکہ طیارہ خود رن وے سے پھسل کر فینس کے باہر موجود گاڑی سے ٹکرا گیا۔”
امدادی ٹیموں کے پہنچنے پر طیارہ دو حصوں میں ٹوٹ کر سمندر میں تیر رہا تھا، جب کہ چاروں عملے کے ارکان کھلے دروازے پر ریسکیو کا انتظار کر رہے تھے۔ فائر سروسز کے عہدیدار یاؤ مین یونگ کے مطابق، غوطہ خوروں نے تقریباً 40 منٹ کی تلاش کے بعد گاڑی میں پھنسے دونوں اہلکاروں کی لاشیں برآمد کیں۔ طیارے کے عملے کو معمولی بھی چوٹ نہیں آئی، فائر سروسز کے ایمبولینس افسر ٹونگ زی ہو نے بتایا۔ مقامی میڈیا کی تصاویر میں طیارہ جزوی طور پر سمندر میں ڈوبا ہوا دکھائی دیا، جس کا اگلا حصہ اور کاک پٹ پانی سے اوپر جبکہ پچھلا حصہ ٹوٹا ہوا نظر آیا۔ حادثہ ہانگ کانگ ایئرپورٹ کے شمالی رن وے پر پیش آیا، جو ایشیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شمار ہوتا ہے۔ شمالی رن وے کو بند کر دیا گیا ہے، تاہم باقی دو رن وے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق موسم لینڈنگ کے وقت سازگار تھا اور حادثے کی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایئر ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن اتھارٹی نے واقعے کو باقاعدہ حادثہ قرار دیتے ہوئے طیارے کے سسٹمز، آپریشن اور مینٹیننس ریکارڈ کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کی تلاش بھی جاری ہے۔ ایمرٹس ایئرلائن نے تصدیق کی ہے کہ پرواز EK9788 ایک “ویٹ لیز” کے تحت اے سی ٹی ایئرلائنز کے ذریعے چلائی جا رہی تھی، اور طیارے میں کوئی کارگو موجود نہیں تھا۔