جرمنی میں 34 ملین یورو کا بڑا بینک ڈکیتی کا واقعہ

German Police German Police

جرمنی میں 34 ملین یورو کا بڑا بینک ڈکیتی کا واقعہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی کے مغربی شہر گیلزنکرشن میں اسپارکاسے بینک کے والٹ پر نامعلوم افراد نے ڈکیتی ڈالتے ہوئے نقدی اور قیمتی اشیاء چوری کر لیں، جس کا تخمینہ نقصان تقریباً ۳۴ ملین یورو ہے۔ جرمن اخبار بلڈ نے ۳۰ دسمبر کو رپورٹ کیا کہ ملزمان نے ایک آفس کی دیوار میں بڑا سوراخ کر کے براہ راست بینک والٹ تک رسائی حاصل کی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں نے والٹ میں موجود تقریباً ۳۳۰۰ سیفٹی ڈپازٹ باکسز میں سے جو کچھ مل سکا چوری کر لیا اور فرار ہو گئے۔ یہ والٹ ۲۷۰۰ کلائنٹس کو کرائے پر دیے گئے باکسز پر مشتمل تھا، جن میں سے ہر ایک کی انشورنس ۱۰,۳۰۰ یورو تک تھی۔ اگر تمام باکسز لوٹ لیے گئے تو انشورنس کمپنیوں کا نقصان ۳۳.۹ ملین یورو تک ہو سکتا ہے، جو ایک “ڈرامائی” صورتحال ہے۔ یہ ڈکیتی سال کے اختتام پر جرمنی میں ایک “میگا ہیسٹ” کے طور پر زیر بحث ہے، جو بینک سیکورٹی کے نظام پر سوالات اٹھا رہی ہے۔ پولیس تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے ملزمان کی تلاش کی جا رہی ہے۔ یہ واقعہ یورپ میں بینک ڈکیتیوں کی ایک نئی لہر کی طرف اشارہ کرتا ہے، جہاں جدید طریقوں سے والٹس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، روس کے علاقے کراچائی چرکیسیا میں اکتوبر کے آخر میں ایک ۴۸ سالہ خاتون نے بینک ایپ کی خرابی کا فائدہ اٹھا کر ۱.۸ ملین روبل چوری کیے۔ اس نے ۲۱۲ غیر قانونی ٹرانزیکشنز کر کے رقم اپنے بیٹے کے اکاؤنٹس میں منتقل کی اور فوری کیش آؤٹ کر لیا۔ یہ واقعہ ڈیجیٹل بینکنگ کی کمزوریوں کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ دونوں واقعات مالی اداروں کی سیکورٹی کے چیلنجز کی عکاسی کرتے ہیں، چاہے وہ فزیکل والٹس ہوں یا ڈیجیٹل سسٹمز۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیکورٹی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے تاکہ ایسے جرائم کی روک تھام ہو سکے۔