پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر 200 ہونے کے بعد مہنگائی کا طوفان شروع

پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر 200 ہونے کے بعد مہنگائی کا طوفان شروع پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر 200 ہونے کے بعد مہنگائی کا طوفان شروع

پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر 200 ہونے کے بعد مہنگائی کا طوفان شروع

اسلام آباد(صداۓ روس)
پاکستانی روپیہ کے مقابلے ڈالر 200 ہونے کے بعد مہنگائی کا طوفان شروع ہوچکا ہے. پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔ پاکستان میں روپے کی قدر میں روزانہ کی بنیادوں پر کمی آرہی ہے۔ جمعرات کو انٹر بینک معاملات میں ایک ڈالر کی قیمت دو سو روپے سے تجاوز کرگئی جبکہ آزاد مارکیٹ میں بھی دو سو روپے سے زائد ہو گئی۔

پاکستانی ذرائع، روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کو بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے متعلق بے یقینی کی کیفیت اور ملک کی معیشت کے بارے میں افواہوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بارے میں حکومت کی پالیسی سامنے نہ آنے کے نتیجے میں افواہوں کا بازار گرم ہے اور ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے۔ ان حالات میں ایک طرف برآمد کنندگان، اپنا زر مبادلہ سرنڈر نہیں کررہے ہیں اور دوسری طرف درآمد کنندگان میں ایل سی کھولنے کی دوڑ لگ گئی ہے جس کے نتیجے میں زرمبادلہ کی طلب بڑھ گئی اور رسد کم ہوگئی ہے۔

Advertisement

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں ملک کو درپیش معاشی بحران اور اقتصادی مسائل کا جائزہ لیا جائے گا ۔ بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اس ہنگامی اجلاس میں وزارت خزانہ ، ایف بی آر اور وزارت تجارت کے اعلی عہدیدار شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے روپے کی قدر اپنی کمترین سطح پر پہنچنے کے بعد بدھ کو لگژری اور غیر ضروری اشیا کی درآمد پر فوری پابندی کا حکم صادر کردیا تھا۔ اجلاس میں اس فیصلے پرعمل درآمد اور درآمدات و برآمدات کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔