خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

پنجاب کے بعد سندھ میں بارشوں کا آغاز، سیلابی صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ

Flood in Pakistan

پنجاب کے بعد سندھ میں بارشوں کا آغاز، سیلابی صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ

اسلام آباد (صداۓ روس)
پنجاب میں شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد اب سندھ میں بھی مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ عمر کوٹ، تھرپارکر اور ٹنڈو محمد خان میں بارش کے بعد نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے جبکہ محکمہ موسمیات نے 11 ستمبر تک میرپورخاص، سانگھڑ، ٹھٹہ، بدین، جام شورو اور حیدر آباد میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ کراچی میں بھی آج شام سے جمعرات تک وقفے وقفے سے تیز بارش متوقع ہے، جس کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

این ڈی ایم اے نے جنوبی پنجاب کے شہروں بہاولپور، بہاولنگر، راجن پور، خان پور، مظفر گڑھ، ڈیرا غازی خان، رحیم یار خان اور صادق آباد میں شدید بارش کا الرٹ جاری کردیا ہے۔ ادارے کے مطابق اگلے دو روز کے دوران پہاڑی ندی نالوں کے بپھرنے اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی امکان ہے۔ ادھر دریائے سندھ پر گڈو بیراج کے مقام پر بڑے سیلابی ریلے کی آمد متوقع ہے، جس کے باعث کچے کے علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔ سیہون کے دریائی بیلٹ میں مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کے اعلانات کیے جارہے ہیں۔
صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے سے نمٹنے کے لیے انتظامات مکمل ہیں۔ اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے سکھر بیراج کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجند اور گڈو بیراج پر ریلا پہنچنے کے بعد صورتحال واضح ہوگی۔ آبپاشی حکام کا کہنا ہے کہ حفاظتی بند کی کمزور جگہوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور سکھر بیراج کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ دوسری جانب پنجاب میں بھی صورتحال تشویشناک ہے۔ ملتان میں شیر شاہ فلڈ بند پر پانی کا دباؤ برقرار ہے، جبکہ جھنگ میں ہیڈ تریموں پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

شئیر کریں: ۔