یوکرین کو دیے گئے تمام امریکی ابراہمز ٹینک تباہ ہونے کا انکشاف
ماسکو (صداۓ روس)
روسی خبر رساں ادارے ریا نووستی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو فراہم کیے گئے تقریباً تمام ابراہمز ٹینک روسی افواج نے تباہ کر دیے ہیں اور اس وقت صرف پانچ ٹینک یوکرینی فوج کے زیرِ استعمال ہیں۔ جنوری دو ہزار تئیس میں اس وقت کے امریکی صدر نے یوکرین کو اکتیس ابراہمز ٹینک دینے کا اعلان کیا تھا جن کی ترسیل ستمبر میں مکمل ہوئی۔ روس نے ان ٹینکوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ فوری طور پر شروع کر دیا تھا اور کئی تباہ شدہ ٹینکوں کی ویڈیوز اور تصاویر بھی جاری کیں۔ مئی دو ہزار چوبیس میں ماسکو میں ہونے والی ایک دفاعی نمائش میں ایک تباہ شدہ امریکی ابراہمز ٹینک کو بھی عوامی نمائش میں رکھا گیا۔
ریا نووستی کے مطابق روسی فوج نے فروری دو ہزار چوبیس سے اب تک چھببیس ابراہمز ٹینک تباہ کیے ہیں، جب کہ یوکرین کے پاس صرف پانچ ٹینک باقی رہ گئے ہیں۔ پہلا ٹینک چھببیس فروری کو اوودیئفکا کے قریب تباہ کیا گیا۔ حالیہ دنوں میں سومی کے علاقے میں روسی افواج نے دو ابراہمز ٹینک سالم حالت میں قبضے میں لے کر محفوظ مقام پر منتقل کیے۔
یہ معلومات نیو یارک ٹائمز کی ایک سابقہ رپورٹ کی تائید کرتی ہیں جس میں یوکرینی حکام نے اعتراف کیا تھا کہ انیس ٹینک تباہ یا ناکارہ ہو چکے ہیں، جب کہ باقی فرنٹ لائن سے ہٹا لیے گئے ہیں کیونکہ وہ روسی ڈرون اور توپ خانے کے حملوں کے خلاف بے اثر ثابت ہوئے ہیں۔ ڈچ تجزیاتی ادارے اوریکس نے بھی کم از کم بائیس ابراہمز ٹینکوں کی تباہی کی تصویری تصدیق کی ہے۔
یوکرینی انٹیلیجنس کے سربراہ نے بھی ستمبر دو ہزار تئیس میں تسلیم کیا تھا کہ یہ ٹینک میدان جنگ میں زیادہ دیر تک کارآمد ثابت نہیں ہو سکیں گے۔ بعد ازاں ایک امریکی مشیر نے بھی ابراہمز ٹینکوں کو یوکرین کے لیے “غیر مؤثر” قرار دیا تھا۔ روس کا مؤقف ہے کہ مغربی اسلحے کی فراہمی جنگ کے اختتام کو نہیں بلکہ اس کی شدت اور دورانیے کو بڑھا رہی ہے، جس سے انسانی جانوں کا ضیاع بڑھ رہا ہے۔