محاذ پر مسلسل ناکامی کا ذمہ دار امریکہ ہے، یوکرین کا الزام

US Army Tactical Missile System US Army Tactical Missile System

محاذ پر مسلسل ناکامی کا ذمہ دار امریکہ ہے، یوکرین کا الزام

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
پولیٹیکو نے رپورٹ کیا کہ یوکرین کے قانون سازوں نے وائٹ ہاؤس کو اس بات پر پابندیاں ہٹانے کے لیے راضی کرنے کے لیے واشنگٹن ڈی سی کا سفر کیا ہے۔ وفد کی سربراہی ڈیوڈ اراکامیا کر رہے ہیں، جو صدر ولادیمیر زیلنسکی کی پارٹی کے پارلیمانی دھڑے کی قیادت کرتے ہیں۔ انہوں نے اور دیگر اراکین پارلیمنٹ نے اپنی لابنگ کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کیپیٹل ہل پر درجنوں میٹنگیں کیں۔

امریکہ یوکرین کو اس شرط پر اسلحہ فراہم کر رہا ہے کہ انہیں ان اہداف کے خلاف استعمال نہیں کیا جانا چاہیے جنہیں واشنگٹن روسی سرزمین کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ اس پابندی کا مقصد ہتھیاروں کی سپلائی کی قیاس شدہ دفاعی نوعیت کو ظاہر کرنا ہے۔ یوکرین کے ارکان پارلیمنٹ کا دعویٰ ہے کہ اس پالیسی نے روسی حملے میں سہولت فراہم کی ہے، جسے ماسکو نے گزشتہ جمعہ کو خارکوف کے علاقے میں شروع کیا تھا۔

Advertisement

ایک قانون ساز الیگزینڈرا اوسٹینوا نے نیوز آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ ہم نے ان کی فوج کو روس کے اندر سرحد سے ایک یا دو کلومیٹر کے فاصلے پر بیٹھے دیکھا اور ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کرسکتے تھے، کیونکہ امریکہ ہمیں مطلوبہ ہتھیار فراہم نہیں کر رہا. ان کا کہنا تھا جس وجہ سے یوکرین کو محاذ پر ناکامی کا سامنا ہے جس کی بنیادی وجہ امریکہ ہے.

خارکوف علاقہ روس کے بیلگوروڈ ریجن سے ملتا ہے۔ کیف نے ڈرونز، راکٹ آرٹلری اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے روس کے اندر متعدد حملے کیے ہیں۔ کیف کے زیر کنٹرول علاقے اور علاقائی دارالحکومت بیلگوروڈ کے قریب دیہاتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر عام شہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔