اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

مصنوعی ذہانت میدان جنگ میں “برتری” فراہم کرتی ہے, روسی صدر

Su-25

مصنوعی ذہانت میدان جنگ میں “برتری” فراہم کرتی ہے, روسی صدر

ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت عسکری میدان میں “انتہائی برتری” کا ذریعہ بن چکی ہے، اور روس کو اس شعبے میں دنیا کی قیادت کرنی چاہیے۔ بدھ کے روز ایک سرکاری اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پوتن نے زور دیا کہ روس میں تیار کردہ سافٹ ویئر کو خودکار فوجی کمانڈ اور کنٹرول سسٹمز میں ضم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا آج کل اے آئی پر بات کرنا ایک رجحان بن چکا ہے، کیونکہ ہر کوئی اس کے اندر پوشیدہ وسیع مواقع کو تسلیم کر رہا ہے۔ پوتن نے خبردار کیا کہ جو ملک جنگی مقاصد کے لیے ان ٹیکنالوجیز کو سب سے پہلے مؤثر انداز میں بروئے کار لائے گا، وہ میدانِ جنگ میں فیصلہ کن برتری حاصل کرے گا — اور ہمیں یہ موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یوکرین میں جاری تنازع نے جنگی حکمت عملیوں میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کی ہیں، اور دیگر ممالک روس کے تجربے سے سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر پوتن اس سے قبل بھی اے آئی کو قومی خودمختاری اور 21ویں صدی کی کامیابی کی کلید قرار دے چکے ہیں، اور روس کی ترجیح یہی ہے کہ وہ اس میدان میں سرفہرست رہے۔

گزشتہ ہفتے روس کے ڈیجیٹل ڈیولپمنٹ کے وزیر مکسوت شادایف نے انکشاف کیا تھا کہ مستقبل میں اے آئی ممکنہ طور پر روس کے نصف سے زائد سرکاری ملازمین کی جگہ لے سکتی ہے۔ تاہم ان کا ماننا ہے کہ ڈاکٹرز اور اساتذہ جیسے پیشے فی الحال اس تبدیلی سے کم متاثر ہوں گے۔ روسی حکومت عوامی شعبے کو زیادہ مؤثر، کم آبادی والا، اور بہتر اجرت والا بنانے کے لیے اے آئی پر مبنی اصلاحات پر غور کر رہی ہے تاکہ کم وسائل کے ساتھ زیادہ بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔

Share it :