شانگلہ میں تیندوے کا حملہ 8 سالہ لڑکی کی جان چلی گئی

leopard leopard

شانگلہ میں تیندوے کا حملہ 8 سالہ لڑکی کی جان چلی گئی

اسلام آباد (صداۓ روس)
خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کی تحصیل مخوزی میں ایک خونخوار تیندوے کے حملے نے پورے علاقے کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ 8 سالہ رومیسہ بی بی نامی بچی کو تیندوے نے کھیتوں میں نشانہ بنایا اور اس کی لاش خون میں لت پت حالت میں ملی۔ یہ افسوسناک واقعہ 9 اکتوبر کی شام پیش آیا، جب یار بادشاہ کی بیٹی رومیسہ معمول کے مطابق مرغیوں کے پیچھے کھیتوں کی طرف گئی تھی۔ وہ عام دنوں کی طرح واپس نہیں آئی تو اس کے والد کو تشویش ہوئی۔ تلاش کے دوران پہلے اس کے چپل ملے اور پھر کچھ فاصلے پر رومیسہ کی لاش ملی جس کے جسم کے اعضا بری طرح پھٹے ہوئے تھے۔ یار بادشاہ کے مطابق ان کی بیٹی کے گلے اور سینے پر تیندوے کے نشانات واضح تھے۔ وہ کراچی میں مزدوری کرتے ہیں مگر واقعے کے وقت گھر پر موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اب پورا گاؤں خوف میں مبتلا ہے، لوگ شام ڈھلنے سے پہلے گھروں میں بند ہو جاتے ہیں اور بچوں کو اسکول بھیجنے سے گریز کر رہے ہیں۔ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ شانگلہ کے واچر عتیق الرحمان نے تصدیق کی ہے کہ متاثرہ علاقے میں ایک کامن لیپرڈ (عام تیندوا) پایا گیا ہے جو پہاڑوں سے اتر کر انسانی آبادی کے قریب آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “وسائل کی کمی اور جنگلات میں انسانی مداخلت کے باعث تیندوے کو قابو کرنا ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔” ہیڈ واچر شریف اللہ کے مطابق تیندوے نے اب تک پانچ بکریوں سمیت ایک بچی کو ہلاک کیا ہے۔ محکمے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پہاڑوں میں غیر متعلقہ انسانی سرگرمیوں اور جنگلات کی کٹائی کے باعث جنگلی جانوروں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم ہو رہی ہیں، جس سے وہ آبادیوں کی طرف آنے پر مجبور ہیں۔

انتظامیہ نے مقامی آبادی کو ہدایت دی ہے کہ تیندوے کو نقصان نہ پہنچایا جائے، تاہم اگر وہ انسانی جان کے لیے خطرہ بنے تو وائلڈ لائف ایکٹ 2015 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی جا سکتی ہے۔ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے شہریوں کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، بچوں کو غروب آفتاب کے بعد گھر سے باہر نہ جانے دیں، روشنی کے انتظامات کریں، مویشیوں کے باڑوں کو مضبوط بنائیں، اور مشکوک حرکات کی اطلاع فوری طور پر محکمہ کو دیں۔ علاقے کے باسیوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ جب ایک بااثر شخص کی بکری تیندوے کے ہاتھوں ہلاک ہوئی تو محکمے نے فوری ایکشن لیا، لیکن ایک غریب گھرانے کی بچی کے قتل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ شانگلہ کے یہ پہاڑ ایک بار پھر انسان اور جنگلی حیات کے درمیان توازن کے بگڑنے کا نوحہ سنا رہے ہیں، جہاں خوف کے سائے تاحال چھٹنے کا نام نہیں لے رہے۔

Advertisement