بوئنگ طیارے کے انجن میں آگ، امریکی کمپنی پر سوالات پھر اٹھنے لگے
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
لاس اینجلس سے اٹلانٹا جانے والی ڈیلٹا ایئر لائنز کی ایک پرواز اس وقت ہنگامی لینڈنگ پر مجبور ہو گئی جب ٹیک آف کے فوراً بعد طیارے کے بائیں انجن میں آگ بھڑک اٹھی۔ متاثرہ طیارہ بوئنگ 767-400 ماڈل کا تھا۔ زمین پر موجود ایک شخص کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں واضح طور پر انجن سے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، جسے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ پرواز سے متعلق ویب سائٹ فلائٹ ریڈار24 کے مطابق طیارہ پہلے بحرالکاہل کی جانب بڑھا، لیکن خرابی کا سگنل ملتے ہی واپس مڑ کر ڈاؤنی اور پیراماؤنٹ کے اوپر چکر لگایا تاکہ حفاظتی معائنہ کیا جا سکے، جس کے بعد وہ لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بحفاظت اتار لیا گیا۔
تمام مسافروں اور عملے کے محفوظ رہنے کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ انجن میں لگی آگ کو بھی فوری طور پر بجھا دیا گیا۔ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ آگ لگنے کی وجہ معلوم کی جا سکے۔ ڈیلٹا ایئر لائنز کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ “ڈیلٹا فلائٹ 446 نے بائیں انجن میں خرابی کے اشارے کے بعد فوری طور پر واپس لینڈ کیا۔” یہ واقعہ امریکہ میں فضائی سفر کے تحفظ سے متعلق خدشات کو مزید بڑھا رہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بوئنگ 787-8 ماڈل کا ایک طیارہ، جو ایئر انڈیا کے زیرِ استعمال تھا، احمد آباد میں ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 260 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
مزید برآں، 2019 اور 2020 میں دو مہلک حادثات کے بعد بوئنگ 737 میکس طیارے کو دنیا بھر میں گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔ ان حادثات میں انڈونیشیا اور ایتھوپیا میں 346 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ بوئنگ کمپنی پر پہلے ہی معیار اور حفاظتی اقدامات پر سخت تنقید ہو رہی ہے، اور یہ تازہ واقعہ ان خدشات کو مزید تقویت دے رہا ہے۔