بوئنگ کو ایکس 777 پروگرام میں 5 ارب ڈالر کا نقصان
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی فضائی کمپنی بوئنگ نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس کے طویل تاخیر کے شکار 777X جیٹ پروگرام کی پہلی ترسیل (ڈلیوری) اب 2027 میں متوقع ہے، جبکہ کمپنی کو اس منصوبے پر 5 ارب ڈالر کا اضافی مالی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ 777X طیارہ بوئنگ کی طویل المیعاد وائیڈ باڈی حکمتِ عملی کا ایک اہم حصہ سمجھا جاتا ہے، جسے پہلے بوئنگ 747 اور 777 طیاروں نے نمایاں کیا تھا۔ تاہم، مسلسل سرٹیفیکیشن اور پیداوار میں تاخیر کے باعث اس منصوبے کی ترسیلات کئی سال پیچھے چلی گئی ہیں۔ کمپنی اب تک اس پروگرام پر 15 ارب ڈالر سے زیادہ کے مجموعی اخراجات برداشت کر چکی ہے، جس سے اس کی مالی حالت پر نمایاں دباؤ بڑھ گیا ہے۔ دوسری جانب، یورپی حریف کمپنی ایئر بس کا A350 طیارہ بین الاقوامی سفر میں تیزی سے فروغ پاتے ہوئے مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھا رہا ہے۔
گزشتہ ماہ، بوئنگ کے سی ای او کیلی آرٹبرگ نے اعتراف کیا تھا کہ کمپنی طیارے کی سرٹیفیکیشن کے عمل میں تاخیر کا شکار ہے۔ ان کے مطابق “اب بھی ایک پہاڑ جیسا کام باقی ہے۔” آرٹبرگ نے بدھ کو تجزیہ کاروں سے گفتگو میں بتایا کہ کمپنی نے اب تک 4,000 سے زائد پروازوں کے ٹیسٹ اوقات مکمل کر لیے ہیں — جو عام طیارہ جاتی پروگرام کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہیں — تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ “ابھی بھی سرٹیفیکیشن پروگرام کا ایک بڑا حصہ باقی ہے۔” ماہرین کے مطابق، 777X پروگرام پر حالیہ 5 ارب ڈالر کے اضافی اخراجات میں تاخیر کے باعث گاہکوں کو ادا کی جانے والی جرمانہ رقمیں بھی شامل ہیں۔