ہمالیہ کی بلند پہاڑیوں پر ٹائیگر کی موجودگی ریکارڈ، محققین دنگ رہ گئے
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیپال کے مشرقی ضلع ایلم (Ilam) میں سمندری سطح سے 3165 میٹر کی بلندی پر شیر کی موجودگی نے ماہرینِ حیاتیات کو حیران کر دیا ہے۔ یہ نیپال میں اب تک ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ بلندی ہے جہاں شیر کو دیکھا گیا ہے۔ اس سے قبل ملک کے مغربی حصے میں 2500 میٹر کی بلندی پر شیر کی موجودگی کا ریکارڈ تھا۔ یہ غیر معمولی دریافت ریڈ پانڈا نیٹ ورک کی جانب سے نصب کردہ کیمرا ٹریپ کے ذریعے ممکن ہوئی۔ یہ کیمرے دراصل جنگلی ریڈ پانڈا کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے لگائے گئے تھے، مگر ان ہی میں ایک شیر کی واضح ویڈیو ریکارڈ ہو گئی۔ ماہرین کے مطابق یہ واقعہ اس امر کا ثبوت ہے کہ نیپال، بھارت اور بھوٹان کے جنگلاتی خطے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر دوارس ویلی، نیورا ویلی (بھارت) اور سِکّم کے جنگلات ممکنہ طور پر شیر کی نقل و حرکت کے لیے راہ فراہم کرتے ہیں۔ بھارت کے شمالی سِکّم میں بھی تقریباً 3200 میٹر کی بلندی پر نر شیر کی موجودگی ریکارڈ کی جا چکی ہے، جب کہ بھوٹان میں شیر 4100 میٹر کی بلندی تک دیکھے گئے ہیں۔
یہ دریافت ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے والے ماہرین کے لیے ایک بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔ ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) کے نمائندے سٹیورٹ چیپ مین کے مطابق شیر نئی بلندیوں کی جانب بڑھ رہے ہیں، اس لیے ہمیں آنے والے چیلنجز اور مواقع کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس غیر معمولی نقل مکانی کی وجوہات میں آب و ہوا میں تبدیلی، انسانی دباؤ، یا شکار کے لیے نئے علاقے کی تلاش شامل ہو سکتی ہیں۔ تاہم یہ دریافت نیپال کے جنگلاتی ماحولیاتی نظام میں شیر کی بقاء کے لیے نئی راہیں کھولتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس بات کی جانب بھی اشارہ کرتی ہے کہ کوہ ہمالیہ کی پہاڑی پٹیاں اور ان کے جنگلات مستقبل میں شیر سمیت دیگر خطرے سے دوچار جانوروں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں (Climate Refugia) بن سکتی ہیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف نیپال کے کنزرویشن سربراہ شیو راج بھٹہ نے کہا یہ ریکارڈ ایک نایاب موقع ہے کہ ہم ممکنہ شیر کے نئے مساکن کو پہلے ہی سے منظم کریں۔ مگر اس کے ساتھ بین الاقوامی تعاون بھی ناگزیر ہے۔
 
					 
			 
				 
				 
				 
				 
						 
					 
 
										 
									 
										 
									 
										 
									 
										 
									 
										 
									 
										