روس میں مسافر ٹرین پر پل گرگیا، واقعہ تخریب کاری کا نتیجہ قرار
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے علاقے بریانسک میں پُل ٹرین پر گرنے سے ٹرین ڈرائیور سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق افسوسناک واقعے میں 30 مسافر زخمی ہوئے ہیں، جبکہ بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد شدید زخمی ہیں جس کے باعث اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ دوسری جانب روس کے تحقیقاتی ادارے نے کہا ہے کہ بریانسک اور کورسک کے علاقوں میں دو ریلوے پلوں کا گرنا اور اس کے نتیجے میں ہونے والے ٹرین حادثات تخریب کاری کی کارروائیاں تھیں۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ دونوں واقعات میں پلوں کو “اڑایا گیا” ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ کوئی حادثاتی واقعات نہیں بلکہ منصوبہ بند تخریب کاری تھی۔
بریانسک میں بڑا حادثہ، ۷ ہلاکتیں، ہفتہ کی شام بریانسک کے علاقے میں ایک پل ایک چلتی ہوئی مسافر ٹرین کے آگے گر گیا، جس کے نتیجے میں ۷ افراد ہلاک اور ۷۱ زخمی ہو گئے۔ کچھ ہی گھنٹوں بعد اتوار کی صبح کورسک میں ایک مال بردار ٹرین کے نیچے سے پل گر گیا، جس میں ڈرائیور اور اس کے دو معاونین زخمی ہوئے۔
کورسک میں بھی پل گرنے سے آگ بھڑک اٹھی، کورسک کے قائم مقام گورنر الیکساندر خنشٹین کے مطابق، پل کے گرنے کے وقت ٹرین گزر رہی تھی، جس کے نتیجے میں کچھ بوگیاں سڑک پر جا گریں، لیکن ٹرین کا بیشتر حصہ پٹڑی پر ہی رہا۔ لوکوموٹیو میں آگ بھڑک اٹھی، جسے بعد ازاں بجھا دیا گیا۔ ایک ڈرائیور کو ٹانگوں میں چوٹیں آئیں اور اسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
تحقیقاتی کمیٹی نے دونوں واقعات پر فوجداری مقدمات درج کر لیے ہیں اور مرکزی تحقیقاتی ڈائریکٹوریٹ کے ماہرین ان کی تفتیش کریں گے۔ ادارے کے نمائندے دونوں مقامات پر موجود ہیں تاکہ شواہد اکٹھے کیے جا سکیں اور اصل حقائق سامنے آ سکیں۔ روسی سینیٹر اندری کلیشاس نے بریانسک میں پیش آنے والے حادثے کی ذمہ داری کیف پر عائد کی اور کہا کہ یوکرین ایک ایسا “دہشت گرد انکلیو” بن چکا ہے جس کی کوئی سرحدیں، جائز حکومت یا قانون نہیں رہا۔ یہ واقعات ایسے وقت میں پیش آئے ہیں جب روسی ریلوے نظام کو پہلے ہی یوکرینی حملوں اور تخریبی کارروائیوں کا سامنا ہے، اور ملک بھر میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کیے جا رہے ہیں۔