برطانیہ کو موسمِ سرما میں گیس کی قلت کا سامنا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ کو آئندہ موسمِ سرما میں ملکی سطح پر گیس کی پیداوار میں کمی کے باعث شدید توانائی بحران کا خطرہ لاحق ہے، جس کے نتیجے میں ملک کو گھروں کو گرم رکھنے اور بجلی گھروں کو چلانے کے لیے درآمدات پر مزید انحصار کرنا پڑے گا۔ یہ بات فائنانشل ٹائمز نے برطانیہ کے قومی گیس نیٹ ورک آپریٹر کے حوالے سے رپورٹ کی ہے۔
نیشنل گیس یوکے (National Gas UK) کے مطابق اس سال ملک کی ساحلی گیس فیلڈز سے پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہوگی، جس کی تلافی 7 فیصد زیادہ مائع قدرتی گیس (LNG) کی درآمدات سے کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق ناروے بدستور برطانیہ کا سب سے بڑا سپلائر رہے گا اور موسمِ سرما کی ضروریات کا تقریباً 36 فیصد حصہ فراہم کرے گا، جبکہ ملکی پیداوار 33 فیصد تک محدود رہے گی۔ عالمی ایل این جی مارکیٹ سے تقریباً 24 فیصد گیس حاصل کی جائے گی۔
نیشنل گیس یوکے کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “موسمِ سرما 2025-2026 کے لیے ہماری سپلائی مارجن گزشتہ چار برسوں کی نسبت کہیں زیادہ محدود ہیں،” اور اس کی بڑی وجہ برطانوی کانٹی نینٹل شیلف (UK Continental Shelf) سے گیس کی مسلسل کمی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2023 سے 2024 کے درمیان برطانیہ میں گیس کی پیداوار میں 10 فیصد کمی ہوئی، جو 1973 کے بعد سب سے نچلی سطح ہے۔ نیشنل گیس یوکے کے سربراہ جان بٹرورتھ نے کہا کہ برطانیہ کا بڑھتا ہوا انحصار ایل این جی پر گیس کے قومی نیٹ ورک کی بڑی انجینئرنگ تبدیلیوں کا متقاضی ہے، کیونکہ موجودہ نظام بنیادی طور پر اسکاٹ لینڈ کے شمالی سمندر کی گیس کے لیے بنایا گیا تھا، جبکہ اب زیادہ تر سپلائیاں ویلز اور جنوبی انگلینڈ کے ٹرمینلز پر پہنچ رہی ہیں۔ ان کے مطابق 2025 میں ملکی گیس پیداوار مزید 6 فیصد کم ہونے کی توقع ہے، جس سے درآمدی انحصار اور بڑھے گا۔
رواں سال جنوری میں ڈیلی ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ نے اس کمزوری کو نمایاں کیا تھا، جس میں بتایا گیا کہ طویل سردی کے دوران ملک کے گیس ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق ذخائر گزشتہ سال کے مقابلے میں 26 فیصد کم تھے اور صرف نصف گنجائش تک بھرے گئے تھے۔ برطانیہ کی توانائی کا تقریباً 40 فیصد بجلی گھروں میں گیس سے پیدا ہوتا ہے، جبکہ 2 کروڑ 80 لاکھ گھروں کی حرارت بھی اسی پر منحصر ہے — اور روسی ایل این جی پر 2023 میں عائد پابندی نے اس کمزوری کو مزید گہرا کر دیا ہے۔