اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

برطانوی عوام کا مستقبل پر اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے, سروے

sad girl

برطانوی عوام کا مستقبل پر اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے, سروے

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ میں صارفین کا اعتماد اپریل میں اپنی 17 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں بڑھتے ہوئے گھریلو اخراجات، ٹیکسوں میں اضافہ اور امریکی محصولات کے باعث مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ شامل ہیں۔ یہ بات جمعے کو شائع ہونے والے ایک نئے سروے میں سامنے آئی ہے۔ڈیٹا کمپنی جی ایف کے کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں صارفین کے اعتماد کا انڈیکس چار پوائنٹس گر کر -23 پر آ گیا، جو کہ ماہرین معیشت کی توقع (-21) سے بھی نیچے رہا۔ یہ انڈیکس -100 سے +100 کے درمیان ہوتا ہے، جہاں مثبت اسکور صارفین کے اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ منفی اسکور مایوسی کی علامت ہیں۔
یہ انڈیکس 1970 کی دہائی سے برطانوی حکومت اور بینک آف انگلینڈ معیشت کی ابتدائی علامات کو جانچنے کے لیے قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔ تازہ ترین کمی برطانوی معیشت کے لیے ایک سنجیدہ انتباہ سمجھی جا رہی ہے اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ برطانوی صارفین گھریلو ٹیکسوں میں اضافے، بڑھتے ہوئے بلوں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ محصولات کے خطرے سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

برطانیہ کو امریکہ برآمد کی جانے والی زیادہ تر اشیا پر 10 فیصد، جبکہ اسٹیل، ایلومینیم اور گاڑیوں پر 25 فیصد تک کے محصولات کا سامنا ہے۔ تاہم فی الحال واشنگٹن اور لندن کے درمیان ایک نیا تجارتی معاہدہ طے پانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اور ٹرمپ نے محصولات کے نفاذ کو 90 دن کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔

اگرچہ برطانیہ ابھی تک ان محصولات کے بدترین اثرات سے محفوظ رہا ہے، لیکن گھریلو صارفین برطانوی معیشت کے مستقبل کے بارے میں خاصے مایوس ہو چکے ہیں۔

جی ایف کے کے کنزیومر انسائٹس ڈائریکٹر نیل بیلامی نے کہا صارفین نہ صرف اپریل میں یوٹیلیٹیز، کاؤنسل ٹیکس، اسٹامپ ڈیوٹی اور روڈ ٹیکس میں اضافے سے نبرد آزما ہیں بلکہ وہ امریکی محصولات کی وجہ سے دوبارہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے شدید خدشات بھی سن رہے ہیں۔ سروے کے مطابق -23 کی اپریل کی ریڈنگ گزشتہ موسم گرما میں لیبر پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سب سے کم سطح پر ہے۔

برطانیہ کے توانائی ریگولیٹر ‘آفجیم’ نے بھی اعلان کیا ہے کہ یکم اپریل سے توانائی کی قیمتوں کی حد میں 6.4 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں ایک عام گھرانے کا سالانہ توانائی بل £1,738 ($2,172) سے بڑھ کر £1,849 ($2,311) ہو جائے گا۔ بلند شرح سود اور بڑھتی ہوئی توانائی قیمتوں کے سبب پچھلے دو برسوں میں برطانوی گھرانے شدید مالی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے لاکھوں خاندانوں کو اپنی روزمرہ کی اخراجات میں کمی کرنا پڑی ہے۔ دریں اثنا، مینوفیکچررز نے گھریلو اور برآمدی آرڈرز میں کمی کے سبب پیداوار میں بھی کمی کی ہے، جیسا کہ متعدد سابقہ سروے رپورٹس میں اشارہ دیا گیا تھا۔

Share it :