اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

کیمرون کے صدر اقتدار میں 100 ویں سالگرہ تک رہنے کے خواہاں

Paul Biya

کیمرون کے صدر اقتدار میں 100 ویں سالگرہ تک رہنے کے خواہاں

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
افریقی ملک کیمرون کے 92 سالہ صدر پال بیا نے دوبارہ صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد اگر وہ کامیاب ہوتے ہیں تو وہ تقریباً 100 سال کی عمر تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں۔ پال بیا گزشتہ 43 برسوں سے ملک پر حکمرانی کر رہے ہیں اور وہ دنیا کے طویل ترین حکمرانی کرنے والے سربراہان میں شامل ہیں۔ اتوار کے روز جاری کیے گئے اپنے بیان میں انہوں نے کہا ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے… بہترین وقت ابھی آنا باقی ہے”۔ ان کے بقول، ان کا فیصلہ ملک کے تمام دس علاقوں اور بیرونِ ملک مقیم کیمرونی شہریوں کی پرزور اپیلوں کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔ پال بیا سن 1982 میں اقتدار میں آئے تھے اور تب سے اب تک سات بار صدارت جیت چکے ہیں، جن میں بعض مواقع پر بھاری اکثریت سے کامیاب قرار دیے گئے۔ حالیہ مہینوں میں ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں زوروں پر تھیں، حتیٰ کہ ان کے انتقال کی افواہیں بھی گردش کرتی رہیں، جنہیں صدارتی دفتر نے سختی سے مسترد کیا۔ بعد ازاں وزارتِ داخلہ نے میڈیا میں صدر کی صحت سے متعلق کسی بھی بحث کو قومی سلامتی کا مسئلہ قرار دے کر اس پر پابندی عائد کر دی۔

ان کے مخالفین اور ناقدین کے مطابق صدر بیا کی طویل حکمرانی آمریت، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جمہوری عمل پر قدغن کی علامت ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق کیمرون میں حکومتی اداروں پر ماورائے عدالت قتل، غیر قانونی گرفتاریاں، تشدد، منصفانہ ٹرائل سے انکار، اور جنسی رجحان یا صنفی شناخت کی بنیاد پر شہریوں کے خلاف ظلم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ حالیہ اعلان کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے، جہاں کچھ سابق اتحادی صدر بیا سے علیحدہ ہو کر اپنی صدارتی مہمات کا آغاز کر چکے ہیں۔ تاہم کیمرون کے سیاسی منظرنامے میں حزب اختلاف کا انتہائی منتشر اور تقسیم شدہ ہونا ایک بڑا مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ معروف سیاسی تجزیہ نگار کولنز مولا اکومے کے مطابق، اگر اپوزیشن متحد نہ ہوئی تو پال بیا کے خلاف کامیابی ممکن نہیں۔

اکومے کا کہنا ہے تین سو سے زائد سیاسی جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن انفرادی طور پر کامیاب نہیں ہو سکتی۔ صرف ایک متحدہ عبوری اتحاد ہی صدر بیا کو چیلنج دے سکتا ہے، مگر ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس دو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اتحاد کی کوشش کو ملک کی وزارتِ داخلہ نے غیر قانونی قرار دیا تھا، جس پر ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ یہ فیصلہ “اپوزیشن اور اختلاف رائے کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کا حصہ ہے”۔ اگر صدر بیا 2025 کے انتخابات جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو ان کی اگلی مدت 2025 سے 2032 تک ہو گی — جس کے اختتام پر وہ 99 سال کے ہو چکے ہوں گے۔ یہ صورتحال نہ صرف کیمرون بلکہ افریقہ بھر میں جمہوریت کے مستقبل کے لیے ایک اہم سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

Share it :