اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

پاکستان کو سستی گیس بجلی اور تیل دے سکتے ہیں، ایران کا اعلان

پاکستان کو سستی گیس بجلی اور تیل دے سکتے ہیں، ایران کا اعلان

پاکستان کو سستی گیس بجلی اور تیل دے سکتے ہیں، ایران کا اعلان

اسلام آباد (صداۓ روس)
ایرانی سفیر کا کہنا ہے پاکستان کو سستی گیس بجلی اور تیل دے سکتے ہیں۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے دارالحکومتوں کے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہوں گی اس کے لیے ایران نے پاکستان کو باضابطہ تجویز دی ہے اور پاکستان نے اس تجویز کی کابینہ سے منظوری لینے کے بعد پروازیں شروع کرنے کے بارے میں اتفاق کر لیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا پاکستان نے پی ائی اے کو اسلام اباد سے ایران کے لیے ففت فریڈم کی سہولت مانگی ہے ایران نے بھی اسی طرح کی سہولت اپنی چار ایئر لائنوں کے لیے طلب کی ہے۔ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ کیونکہ امریکی پابندیاں ہیں اس لیے ہم ایسا حل چاہتے ہیں کہ پاکستان اگر ایران سے گیس پائپ لائن لے تو اس کو پریشانی نہ ہو۔

پاکستان کو بجلی گیس کی گرانی کا سامنا ہے اس بحران کو حل کرنے کے لیے ایران پاکستان کو سستی گیس سستی بجلی اور سستا تیل فراہم کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران نے چین کی کاوشوں سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے متعلق پاکستان کا شکریہ ادا کیا اسی طرح عراق عمان اور چین کا بھی شکریہ ادا کیا ایران کے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔قبل ازیں ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کھٹائی میں پڑ گئی۔
پبلک نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے منصوبے کو آگے بڑھانے سے اپنی عارضی معذوری ظاہر کر دی۔ پاکستان نے ایران کو معاہدہ معطل کرنے کے لیے ’فورس میجر اینڈ ایکسکیوزنگ ایونٹ‘ نوٹس جاری کر دیا۔ نوٹس میں پاکستان کے قابو سے باہر بیرونی عوامل کا حوالہ دیا گیا۔ جی ایس پی اے کے تحت پاکستان کی ذمہ داریاں معطل ہوجاتی ہیں۔ نوٹس میں پاکستان نے موقف اپنایا گیا کہ جب تک کہ ایران پر امریکی پابندیاں برقرار ہیں منصوبے کی تکمیل ممکن نہیں ہو سکتی۔
یہ منصوبہ پاکستان کو توانائی کی شدید قلت کے باوجود ایک دہائی سے سرد خانے میں پڑا ہے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ایران پر عالمی پابندیوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے، ایران نے فورس میجر اینڈ ایکسکیوزنگ نوٹس پر اعتراض کیا۔ ایران پر پر سے پابندیاں ہٹانے کے بعد منصوبے کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔پاکستان کے نوٹس پر ایران عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔
معاہدے کے تحت منصوبے عدم تکمیل پر پاکستان ایران کو جرمانہ دینے کا پابند ہے۔یہ منصوبہ 24 کروڑ عوام کے جنوبی ایشیائی ملک میں توانائی کی شدید قلت کے باوجود تقریباَ ایک دہائی سے سردخانے میں پڑا ہے۔خیال رہے کہ 03 اگست2023ء کو ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاک-ایران گیس پائپ لائن منصوبہ دونوں ممالک کے عوام کے بہترین مفاد میں ہے۔

Share it :
Translate »