رستوف آن ڈان میں “آوازِ امن” کنسرٹ: نئے روسی علاقوں کے بچوں اور 27 ممالک کے مہمانوں کا خوبصورت سنگم

رستوف آن ڈان میں “آوازِ امن” کنسرٹ: نئے روسی علاقوں کے بچوں اور 27 ممالک کے مہمانوں کا خوبصورت سنگم

روستوف (اشتیاق ہمدانی)
روسی فیڈریشن کے نئے علاقوں کے بچوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی مہمان بھی ڈان خطے کے دارالحکومت روستوف آن ڈان میں منعقدہ ثقافتی و سماجی تقریب “گولوس میرا” (آوازِ امن) میں ایک ساتھ جمع ہوئے، جہاں امن، یکجہتی اور ثقافتی ہم آہنگی کے پیغام کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا۔ پریس سینٹر “ڈورگی سلاوی – ناشا استوریا” کی سربراہ یانا مالاموسوا نے بتایا کہ یہ تقریب مسلسل تیسرے سال منعقد کی جا رہی ہے اور اب یہ ایک خوبصورت روایت بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال خصوصی مہمانوں میں ڈونیتسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کے بچے، نیز خیرسون اور زاپاروژئے علاقوں کے بچے شامل تھے، جنہوں نے تقریب میں منفرد رنگ بھرے۔ تقریب سے قبل بچوں اور شرکاء نے کاغذی کبوتروں پر Donbass کے بچوں کے لیے روشنی اور امید سے بھری دعائیں لکھیں، جن کے فوری جوابات بھی اسٹال پر مہیا کیے گئے۔ اس سرگرمی نے تقریب کے ماحول کو جذبہ خیرسگالی اور باہمی محبت سے بھر دیا۔ اسٹیج پر مختلف قومی و ثقافتی تنظیموں کے فنکارانہ گروہوں نے اپنے اپنے ممالک اور قومیتوں کی روایات، رقص، موسیقی اور ثقافتی رنگ نمایاں انداز میں پیش کیے۔ تقریب کی منتظم اور روستوف ریجنل پیٹریاٹک موومنٹ “ڈورگی سلاوی – ناشا استوریا” کی چیئرپرسن آسیا کمپانیٹس نے بتایا کہ اس بار کے مہمانوں میں آرمینیا، بیلاروس، سربیا، ارجنٹینا، پاکستان، بھارت اور جرمنی سمیت متعدد ملکوں کے نمائندے شامل ہیں۔ شہر کی مختلف قومی و ثقافتی تنظیموں کے وفود نے بھی بڑے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔

Advertisement

آسیا کمپانیٹس نے اپنے خطاب میں کہا آج میرا دل خوشی اور محبت سے لبریز ہے، کیونکہ یہاں میرا محبوب شہر روستوف آن ڈان پوری دنیا کی مختلف قومیتوں کو ایک خاندان کی طرح سمیٹے ہوئے ہے۔ روس کا سب سے زیادہ ہمہ رنگ اور کثیرالثقافتی شہر— یہی روستوف ہے۔ بین الاقوامی فورم، جسے روستوف ریجن ایجنسی آف سول انیشی ایٹو کی سرپرستی حاصل ہے، ہر سال اہم عالمی اور علاقائی موضوعات کو اجاگر کرتا ہے۔ گزشتہ برس فورم میں روس کے امن ساز کردار اور انسان کے تحفظ کے سوالات پر توجہ دی گئی تھی، جبکہ اس سال موضوعات کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے۔ فورم میں 27 غیر ملکی ممالک کے نمائندگان اور پورے روس سے 50 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں، جن میں سماجی و محب وطن تنظیموں کے قائدین، ماہرینِ تاریخ، معروف سیاسی تجزیہ کار، صحافی، بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے نمائندے اور ریاست کے مستقبل کے بارے میں فکرمند تخلیقی شخصیات شامل ہیں۔