چین دنیا بھر میں کان کنی کے ذخائر خریدنے میں مصروف، مغرب کو تشویش
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
چین نے دنیا کے مختلف خطوں میں قیمتی معدنیات کے ذخائر اور کان کنی کے منصوبے خریدنے کی رفتار تیز کر دی ہے، جس پر مغربی ممالک میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق مغربی حکومتیں اس رجحان کو روکنے کے لیے چین کی رسائی پر قدغن لگا رہی ہیں تاکہ اپنے اسٹریٹجک ذخائر کو محفوظ رکھا جا سکے اور معدنیات کی عالمی رسد میں چین پر انحصار کم کیا جا سکے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے چینی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے، برآمدی پابندیاں عائد کرنے، اور نئی کان کنی شراکت داریوں کے ذریعے متبادل ذرائع سے معدنیات حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قیمتی معدنیات تک رسائی کو قومی سلامتی کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے سفارتکاری اور تنازعات کے حل سے جوڑ دیا ہے۔
گزشتہ ماہ روانڈا اور جمہوریہ کانگو کے درمیان امریکہ کی ثالثی میں ایک امن معاہدہ طے پایا، جس کے بارے میں صدر ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ اس کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو کانگو کی معدنی دولت تک رسائی حاصل ہوئی۔ اپریل میں واشنگٹن نے یوکرین کے ساتھ بھی ایک معدنیات فراہمی کا معاہدہ کیا، جسے فوجی امداد کے بدلے جزوی ادائیگی کے طور پر پیش کیا گیا۔ جون میں امریکہ اور چین کے درمیان ایک معاہدے کے تحت نایاب ارضی معدنیات کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہوا، حالانکہ چین نے پہلے ان معدنیات کی برآمد پر پابندی امریکی تجارتی محصولات کے جواب میں عائد کی تھی، جس کے نتیجے میں عالمی صنعتی سپلائی چین شدید متاثر ہوئی تھی۔