چین نے مصنوعی رحم مادر کو تخلیق کرلیا
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک)
چین نے مصنوعی رحم مادر کو تخلیق کرلیا، اطلاعات کے مطابق چین کے Ingeniería y Tecnología Biomédica de Suzhou انسٹیٹیوٹ نے مصنوعی رحم مادر کو تخلیق کیا ہے۔ انسٹیٹیوٹ کے مطابق، اس مشین کے وجود میں آنے کے بعد، رحم مادر کے استعمال کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اور انسانی ایمبریو اور فیٹو کی صحت کی جانچ پڑتال کرنا آسان رہے گا۔ اگرچہ ابھی اس مشین کو انسانی تجربہ سے نہیں گذارا گیا۔ لیکن مستقبل قریب میں اس مشین کا استعمال بہت سے مذہبی، اخلاقی اور سائنسی سوالات کو جنم دے گا۔ یہ مصنوئی بیضہ دانی خواتین کو کینسر میں مبتلا ہونے اور کیموتھراپی کے دوران استعمال ہونے والی ادویات جو مریضوں کی زرخیزی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں، حاملہ ہونے میں مدد دے گی۔
چینی سائنسدانوں نے مصنوعی رحم میں انسانی جنین کی دیکھ بھال کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ اگرچہ رحم مصنوعی ہوگا لیکن یہ ایک قدرتی رحم سے ملتا جلتا ہوگا. انٹرسٹنگ انجینئرنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق سوزو انسٹی ٹیوٹ آف بایومیڈیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چینی سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی جانب سے تیار کردہ ‘روبوٹ نینی’ اعلیٰ کارکردگی رکھتی ہے جبکہ اس کا انسانی ایمبریو پر ٹرائل ہونا باقی ہے۔ جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے اس مصنوئی رحم کا انسانی جنین پر ٹرائلز ہونا باقی ہیں، لیکن سائنسدان پہلے ہی اپنے نئے بنائے گئے نظام پر اعتماد ظاہر کر چکے ہیں۔ تاہم یہ آئندہ مستقبل میں کتنا قبلل بھروسہ ہوگا یہ وقت ہی بتائے گا.