روسی فضائی حدود کا معاملہ، بیجنگ اور واشنگٹن میں نئی کشیدگی

Air Port Air Port

روسی فضائی حدود کا معاملہ، بیجنگ اور واشنگٹن میں نئی کشیدگی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
چین نے امریکہ کی جانب سے چینی ایئر لائنز کے روسی فضائی حدود کے استعمال پر ممکنہ پابندی کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے بالآخر امریکی کاروبار اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کے تحت چینی ایئر لائنز کو روسی فضائی حدود استعمال کرنے سے روکا جا سکتا ہے، جب وہ امریکہ آنے یا جانے والے راستوں پر پرواز کریں۔ امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق روسی فضائی حدود کا استعمال چینی ایئر لائنز کو غیر منصفانہ مسابقتی فائدہ دیتا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جی آکن (Guo Jiakun) نے جمعے کو پریس بریفنگ میں کہا کہ “اگر امریکی حکومت چینی ایئر لائنز کو روس کے اوپر سے گزرنے سے روکتی ہے تو یہ اقدام عالمی سفر اور عوامی روابط میں رکاوٹ ڈالے گا۔ امریکہ کو دوسروں کو سزا دینے کے بجائے اپنی پالیسیوں کے نتائج پر غور کرنا چاہیے، جو خود امریکی کمپنیوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔”

روس کی فضائی حدود ایشیا، یورپ اور شمالی امریکہ کو ملانے والا سب سے مختصر فضائی راستہ فراہم کرتی ہے، جس سے پروازوں کا وقت، ایندھن کا خرچ اور لاگت میں نمایاں کمی آتی ہے۔ تاہم 2022 میں یوکرین تنازع بڑھنے کے بعد مغربی ممالک نے روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھی، جس کے جواب میں ماسکو نے بھی بیشتر مغربی ایئر لائنز پر اپنی فضائی حدود بند کر دی، البتہ چینی ایئر لائنز ان پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے اس صورتحال کو “غیر منصفانہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے امریکی فضائی کمپنیوں کو “نمایاں تجارتی نقصان” پہنچا ہے۔ امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ نے چینی ایئر لائنز کو دو دن کے اندر اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تجارتی تعلقات دوبارہ کشیدہ ہو گئے ہیں۔ اگرچہ رواں سال کے آغاز میں محصولات (ٹیرِف) کی جنگ پر ایک عبوری معاہدہ ہوا تھا، مگر صدر ٹرمپ نے حال ہی میں چین کی “انتہائی جارحانہ تجارتی پالیسیوں” کے جواب میں چینی مصنوعات پر 100 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ دوسری جانب، چین نے امریکہ کی ہائی ٹیک اور دفاعی صنعت کے لیے اہم ریئر ارتھ منرلز (Rare Earth Minerals) کی برآمدات پر مزید سخت کنٹرول نافذ کیے ہیں۔ ادھر روسی حکام کے مطابق امریکہ اور روس کے درمیان فضائی پروازوں کی بحالی کا عمل جاری ہے، اور امکان ہے کہ 2025 کے آخر تک یہ سروس دوبارہ شروع ہو جائے۔ روسی سفیر الیگزینڈر دارچیف نے تصدیق کی کہ اس معاملے پر یوکرین امن مذاکرات کے دوران بھی بات چیت ہو رہی ہے۔

Advertisement