روس میں چینی کاروں کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روس میں چینی ساختہ گاڑیوں کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور یہ کاریں اب مارکیٹ میں مغربی برانڈز کی جگہ لے رہی ہیں۔ مغربی کمپنیوں کی جانب سے روسی مارکیٹ سے انخلا کے بعد چینی آٹو مینوفیکچررز نے پیدا شدہ خلا کو مؤثر طریقے سے پُر کرنا شروع کر دیا ہے. اعداد و شمار کے مطابق روس میں اب فروخت ہونے والی ہر تیسری کار چینی کمپنی کی ہے۔ ‘ہاول’، ‘چیری’، ‘جی اے سی’، اور ‘جیلی’ جیسے برانڈز روسی صارفین میں خاصے مقبول ہو چکے ہیں۔ یہ کاریں جدید ڈیزائن، کم قیمت اور نسبتاً بہتر فیچرز کے باعث روسی خریداروں کو اپنی جانب راغب کر رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی کار ساز اداروں نے روسی صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی گاڑیوں کو موسمی حالات، ایندھن کے معیار اور سڑکوں کی ساخت کے مطابق ڈھال لیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فنانسنگ اسکیمز، سستی مرمت، اور اسپیئر پارٹس کی دستیابی بھی ان کی مقبولیت کا سبب بن رہی ہے۔
روس میں چینی کاروں کی بڑھتی ہوئی فروخت نہ صرف خود چین کے لیے اقتصادی طور پر فائدہ مند ہے، بلکہ روس کے لیے بھی یہ تعاون مغربی پابندیوں کے بعد ایک متبادل راستہ فراہم کر رہا ہے۔ بعض رپورٹس کے مطابق آنے والے سالوں میں چینی برانڈز کی روسی مارکیٹ میں موجودگی مزید مستحکم ہونے کی توقع ہے۔ یہ رجحان نہ صرف آٹو صنعت بلکہ روس اور چین کے باہمی اقتصادی تعلقات کی وسعت کی بھی علامت بن چکا ہے۔