الماتی میں سی آئی ایس وزرائے دفاع کی کونسل کا اجلاس اختتام پذیر

Russian Defense minister Andrey Belousov Russian Defense minister Andrey Belousov

الماتی میں سی آئی ایس وزرائے دفاع کی کونسل کا اجلاس اختتام پذیر

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے کہا ہے کہ دولتِ مشترکہ آزاد ریاستوں (سی آئی ایس) کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی اولین ترجیح اپنی مسلح افواج کو مضبوط بنانا اور خطے میں استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے الماتی میں سی آئی ایس وزرائے دفاع کی کونسل کے اجلاس کے اختتامی موقع پر کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فوجی تعاون کے تصور پر عملدرآمد کے نتائج کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس مرحلے پر ہمارا تعاون قومی مسلح افواج کی مضبوطی اور علاقائی استحکام کے فروغ پر مرکوز رہا ہے۔
بیلوسوف نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ تعاون کے امکانات پر مبنی منصوبے بھی وضع کیے گئے، جبکہ متحدہ فوجی نظاموں کی ترقی سے متعلق مختلف امور زیرِ غور آئے، جن میں رابطے کے نظام اور متحدہ فضائی دفاع کا قیام بھی شامل تھا۔

روسی وزیر دفاع کے مطابق اجلاس کے دوران رکن ممالک نے اپنی افواج کی جنگی صلاحیت بہتر بنانے کے تجربات کا تبادلہ کیا۔ مزید برآں، بیلاروس کی جانب سے تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی ماحول کی نگرانی، جانچ اور تحفظ سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، جبکہ قازق مسلح افواج کی جدید تقاضوں کے مطابق بہتری پر بھی گفتگو کی گئی۔بیلوسوف نے بتایا کہ “سی آئی ایس وزرائے دفاع کی کونسل کا 2026 کے لیے کام کا منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے۔” انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران فوجی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے، میٹرولوجیکل معاونت کو بہتر بنانے اور ریاستی ریڈار شناخت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ روسی وزیر دفاع کے مطابق انسانی وسائل اور مالیاتی امور سے متعلق بھی متعدد معاہدے طے پائے ہیں۔ بیلوسوف نے اپنے بیان میں کہا، “اس اجلاس کے نتائج نے سی آئی ایس کے اندر فوجی تعاون کے پائیدار امکانات اور وزرائے دفاع کی کونسل کی متحرک سرگرمیوں کی توثیق کی ہے۔”

Advertisement