امریکہ کی بحری کارروائیاں دراصل وسائل پر قبضے کی جنگ ہیں، کولمبیا

Colombian President Gustavo Petro Colombian President Gustavo Petro

امریکہ کی بحری کارروائیاں دراصل وسائل پر قبضے کی جنگ ہیں، کولمبیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ منشیات کے خلاف مہم کے بہانے کیریبیئن خطے میں جنگ چھیڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ صدر کے مطابق حالیہ امریکی حملوں میں کولمبیا کے شہری بھی مارے گئے ہیں۔ بدھ کے روز اپنے سوشل میڈیا پیغام میں پیٹرو نے کہا کہ یہ کارروائیاں منشیات نہیں بلکہ خطے کے وسائل پر قبضے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ ان کے بیان پر وائٹ ہاؤس نے ردعمل دیتے ہوئے الزامات کو “بے بنیاد” قرار دیا۔ امریکی فضائیہ حالیہ ہفتوں میں وینیزویلا کے ساحل کے قریب منشیات اسمگلنگ کے شبہ میں متعدد کشتیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد منشیات کی اسمگلنگ کو روکنا ہے، جبکہ وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو کا کہنا ہے کہ یہ حملے ان کی حکومت کو گرانے کی سازش کا حصہ ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں میں چار کشتیوں کو تباہ کیا گیا جنہیں امریکہ نے منشیات بردار قرار دیا، مگر ان حملوں میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ پیٹرو کے مطابق، “آخری کشتی جسے بمباری کا نشانہ بنایا گیا، کولمبیا کی تھی اور اس پر کولمبیا کے شہری موجود تھے۔”

انہوں نے کہا، “یہ منشیات کے خلاف جنگ نہیں بلکہ تیل پر قبضے کی جنگ ہے۔ یہ حملے پوری لاطینی امریکہ اور کیریبیئن کے خلاف جارحیت کے مترادف ہیں۔” واضح رہے کہ کولمبیا طویل عرصے تک جنوبی امریکہ میں امریکہ کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ 2000 میں شروع ہونے والے “پلان کولمبیا” کے تحت امریکی افواج کو مقامی اڈوں تک رسائی حاصل تھی۔ تاہم 2022 میں گستاوو پیٹرو کے اقتدار میں آنے کے بعد کولمبیا نے کاراکاس کے ساتھ تعلقات بحال کیے اور ایک آزاد خارجہ پالیسی اپنانے کا اعلان کیا۔

Advertisement