لاہور (صدائے روس)
نائب امیر جماعتِ اسلامی اور سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل، لیاقت بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے دی گئی کال پر 26 اپریل 2025ء کو ملک بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی۔
ملک بھر کی تاجر برادری نے اس تاریخی ہڑتال پر مکمل اتفاقِ رائے کا اظہار کیا ہے۔ اس سے قبل 20 اپریل کو اسلام آباد میں غزہ مارچ کا انعقاد کیا جائے گا، جو اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کا ایک تاریخی اور فقیدالمثال مظاہرہ ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے حکومتِ پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “حکومت فلسطین کے مسئلے پر بزدلی، بے حسی اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اسے چاہیے کہ سفارتی، عسکری اور اقتصادی محاذوں پر متحرک ہو کر اسلامی دنیا کے اہم ممالک کے ساتھ مل کر مؤثر حکمت عملی ترتیب دے، وگرنہ پاکستان کے عوام غزہ مارچ اور ہڑتال کے بعد حکومت کی بے حسی کے خلاف فیصلہ کن اقدام اٹھائیں گے۔”
لاہور میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما پیر ہارون گیلانی سے ملاقات کے دوران لیاقت بلوچ نے سعودی عرب اور ایران کے مضبوط ہوتے تعلقات کو امت مسلمہ کے لیے امید کی کرن قرار دیا۔ ساتھ ہی پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک “دو قالب، ایک جان” ہیں۔
اسی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ 21 اپریل کو درگاہ میاں میر پر قومی قیادت سے مشاورت کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، جس کی میزبانی ہدی الہادی کریں گے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ وفد سے ملاقات میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال قومی تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اعتماد کی بحالی کے لیے لاپتہ افراد کی بازیابی، قید خواتین کی رہائی اور صوبے کے مسائل کا عسکری نہیں، سیاسی حل تلاش کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے بلوچستان کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ مایوس نہ ہوں بلکہ پرامن سیاسی اور جمہوری جدوجہد کے راستے پر گامزن رہیں۔ بلوچستان کے قدرتی وسائل پر سب سے پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے، اور جماعتِ اسلامی ان کے حقوق کی جنگ لڑے گی۔
زراعت کا تحفظ قومی معیشت کا تقاضا ہے، کسانوں کو نظرانداز نہ کیا جائے. کسان بورڈ اور کسان اتحاد کے وفود سے ملاقات میں لیاقت بلوچ نے شدید تشویش کا اظہار کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں جان بوجھ کر کسانوں کو دیوار سے لگا رہی ہیں۔ پنجاب حکومت کی نمائشی اسکیموں سے زمینی حقائق میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ گندم کے کاشت کار کو بحران سے نکالے بغیر قومی معیشت کا پہیہ نہیں چل سکتا۔ جماعتِ اسلامی کسانوں کے ساتھ ہر محاذ پر کھڑی ہے اور ان کے اتحاد کو ہی ان کی اصل طاقت قرار دیتی ہے۔
امیر جماعتِ اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے بھی پنجاب بھر میں جاری کسان احتجاج کی تفصیلات شیئر کیں اور کہا کہ کسانوں کے ساتھ مشاورت کے بعد آئندہ کے عملی اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔