ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے حکومت کے ساتھ ایک اہم اجلاس کے دوران اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ سرحد پر ایک سیکیورٹی بفر زون قائم کیا جا رہا ہے اور مسلح افواج اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روسی عوام، خاص طور پر کرسک، بیلگورود اور بریانسک علاقوں کے شہری، یوکرینی افواج اور غیر ملکی کرائے کے جنگجوؤں کے دہشت گردانہ حملوں کا شکار بنے ہیں۔ “ہم نے ان تمام مسائل پر گفتگو کی ہے جو ان علاقوں کے عوام کو سب سے زیادہ پریشان کر رہے ہیں۔”
صدر پوتن کے مطابق دشمن کی طرف سے کیے جانے والے حملوں میں عام شہریوں اور غیر عسکری ڈھانچے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں رہائشی عمارتیں، بنیادی سہولیات اور عام افراد شامل ہیں۔
صدر پوتن نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ ایک جامع پروگرام تیار کیا جائے جس کے تحت متاثرہ سرحدی علاقوں کی فوری بحالی کی جا سکے۔ اس پروگرام میں تمام ضروری مالی اور مادی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، اور دیگر علاقوں سے ماہرین اور مشینری کو بھی شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزارتِ دفاع، داخلہ، ایمرجنسی، صحت، ٹرانسپورٹ، توانائی، تعلیم، تعمیرات، مواصلات اور دیگر متعلقہ ادارے اس بحالی کے عمل میں حصہ لیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے زور دیا کہ “رضاکار تنظیموں اور غیر سرکاری اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا جائے” تاکہ عوام کے تاثرات کو سامنے رکھ کر ان کے مسائل کا فوری حل نکالا جا سکے۔
صدر پوتن نے کہا کہ سرحدی علاقوں کے عوام کو مکانات کی تعمیر نو، سڑکوں اور سماجی ڈھانچے کی بحالی، مالی معاوضہ، اور بے گھر افراد کے لیے رہائش کی فراہمی جیسے اہم معاملات میں حکومت کی توجہ درکار ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے ایک علیحدہ اجلاس جلد بلایا جائے گا، تاکہ عوام کی شکایات اور مطالبات کی روشنی میں عملی اقدامات کیے جا سکیں۔