افغان پناہ گزینوں کے مسئلہ پر افغانستان اور پاکستان میں اختلافات بڑھ گئے

افغان پناہ گزینوں کے مسئلہ پر افغانستان اور پاکستان میں اختلافات بڑھ گئے افغان پناہ گزینوں کے مسئلہ پر افغانستان اور پاکستان میں اختلافات بڑھ گئے

افغان پناہ گزینوں کے مسئلہ پر افغانستان اور پاکستان میں اختلافات بڑھ گئے

اسلام آباد صداۓ روس
افغانستان کی طالبان حکومت میں افغان پناہ گزینوں کے امور میں نائب وزیر نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزیناں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان سے ملک بدر کئے گئے مہاجرین کو منظم کرنے میں تعاون کریں۔ افغانستان کے پناہ گزینوں کے امور کے نائب وزیر مولوی عبدالرحمن راشد نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے سربراہ لیونارڈ زولو کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ تین ہفتوں سے بھی کم عرصے میں پاکستان میں مقیم تقریباً تیئیس ہزار افغان مہاجرین کو طورخم اور اسپن بولدک سرحدوں سے ان کے وطن واپس بھیج دیا گیا ہے –

انہوں نے افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کے پاکستان کے منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کے برخلاف قرار دیا اور کہا کہ ہمیں اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے تعاون کی ضرورت ہے۔

Advertisement

واضح رہے کہ اسلام آباد کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں مقیم وہ تمام افغان مہاجرین کہ جن کے پاس قانونی رہائشی دستاویزات نہیں ہیں، انہیں یکم نومبرتک پاکستان کو چھوڑنا ہو گا-

اسلام آباد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کل چوالیس لاکھ افغان مہاجرین رہتے ہیں، جن میں سے سترہ لاکھ غیر قانونی ہیں، اور ان لوگوں کو اگلے ماہ تک پاکستان چھوڑنا ہوگا۔