اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

ڈائنو سارز کا شکاری: دیو قامت مگرمچھ “ڈائناسوکس”

Deinosuchus

ڈائنو سارز کا شکاری: دیو قامت مگرمچھ “ڈائناسوکس”

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
سائنسدانوں نے ایک دیو قامت مگرمچھ نما شکاری جانور “ڈائناسوکس” کے بارے میں انکشاف کیا ہے، جو لاکھوں سال قبل ڈائنو سارز کا شکار کیا کرتا تھا۔ ڈائناسوکس اپنی جسامت میں اتنا بڑا تھا کہ بعض اندازوں کے مطابق اس کی لمبائی ایک اسکول بس کے برابر ہو سکتی تھی۔ اس عظیم الجثہ شکاری کی تھوتھنی موجودہ مگرمچھوں کی طرح چوڑی تھی اور اس کے دانت بھی انتہائی بڑے اور طاقتور تھے، جو اسے اپنے شکار پر آسانی سے قابو پانے میں مدد دیتے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈائناسوکس نے اپنی طاقتور جسامت اور نمکین پانی کو برداشت کرنے کی صلاحیت کی بدولت مختلف ماحولیاتی علاقوں میں اپنی بقا کو ممکن بنایا۔

یہ قدیم مگرمچھ نما جانور اس دور میں رہتا تھا جب زمین پر ڈائنو سارز کا راج تھا، اور غالباً وہ اپنے حجم اور مہارت کی بدولت سب سے خطرناک شکاریوں میں شمار ہوتا تھا۔ ڈائناسوکس کی یہ خصوصیات آج کے مگرمچھوں سے اسے منفرد بناتی ہیں۔ اس جانور کی تھوتھنی مگرمچھ کی طرح چوڑی تھی، لیکن اس کی اصل کامیابی کی وجہ وہ خوبی تھی جو آج کے مگرمچھوں میں نہیں پائی جاتی: یعنی کھاری پانی کو برداشت کرنے کی صلاحیت۔

ماہرین کے مطابق، یہ خصوصیت اس دیوہیکل شکاری کو سمندری اور ساحلی علاقوں میں آزادانہ نقل و حرکت اور شکار کا موقع فراہم کرتی تھی، جس نے اسے ارتقائی دوڑ میں دوسروں پر سبقت دی۔ جدید مگرمچھ عام طور پر میٹھے پانی میں رہنے کے عادی ہیں، لیکن اس قدیم جانور کی نمکین پانی برداشت کرنے کی صلاحیت نے اسے مختلف ماحول میں زندہ رہنے میں مدد دی۔

یہ دریافت ہمیں زمین پر ماضی کے ماحولیاتی حالات اور وہاں رہنے والے عظیم الشان جانوروں کی حیرت انگیز صلاحیتوں کے بارے میں مزید سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔

Share it :