کراچی میں نصف صدی بعد ڈبل ڈیکر بس سروس دوبارہ بحال
اسلام آباد (صداۓ روس)
کراچی میں عوامی ٹرانسپورٹ کی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں تقریباً نصف صدی بعد ڈبل ڈیکر بس سروس دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ اس سروس کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی، جس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے ربن کاٹ کر ڈبل ڈیکر بسوں کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب کے دوران حکام نے سینئر وزیر کو ڈبل ڈیکر بسوں کی خصوصیات، سہولیات اور آپریشنل منصوبے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت نے عوام سے ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کا وعدہ کیا تھا اور اب ایسے منصوبے متعارف کرائے جا رہے ہیں جن سے زیادہ سے زیادہ شہری مستفید ہو سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈبل ڈیکر بس سروس بائیس کلو میٹر کے روٹ پر مشتمل ہے جبکہ اس کا کرایہ اسی سے ایک سو بیس روپے کے درمیان رکھا گیا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے مزید بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں ڈبل ڈیکر بسیں ملیر سے شارع فیصل تک چلائی جائیں گی اور حکومت کی کوشش ہے کہ مستقبل میں شہر کی دیگر بڑی سڑکوں پر بھی یہ بسیں نظر آئیں تاکہ شہریوں کو بہتر، آرام دہ اور سستی سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت بسوں کے کرایوں میں سبسڈی فراہم کر رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر عوام کے لیے ٹرانسپورٹ سہولتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے سال میں سندھ بھر میں جدید ٹرانسپورٹ سہولتوں کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی کی سڑکوں کی بہتری کے لیے تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، صنعتی علاقوں کے لیے نو ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ شاہراہ بھٹو کو اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبے کے طور پر عوام کے لیے ایک اہم تحفہ قرار دیا گیا ہے۔