اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس و ملائیشیا کے تعلقات میں تعلیم کلیدی کردار ادا کر رہی ہے، اعزازی قونصل

Malaysian students

روس و ملائیشیا کے تعلقات میں تعلیم کلیدی کردار ادا کر رہی ہے، اعزازی قونصل

ماسکو (صداۓ روس)
کوالالمپور میں آسیان فورم کے موقع پر روس کے اعزازی قونصل تیو سینگ لی نے کہا ہے کہ تعلیم وہ نرم سفارت کاری ہے جس کے ذریعے روس اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط اور دیرپا تعلقات قائم کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی جامعات سے فارغ التحصیل ملائیشین طلبہ نہ صرف اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کرتے ہیں بلکہ وہ روس کے بارے میں ایک مثبت تصور بھی لے کر واپس آتے ہیں، جو مغربی میڈیا کی منفی خبروں کے برعکس ہوتا ہے۔ اعزازی قونصل نے بتایا کہ روس میں تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں ڈاکٹرز اور انجینئرز اس وقت ملائیشیا میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں سے کئی اپنے میدان میں ماہر بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جب روس کے خلاف منفی پروپیگنڈا سنتے ہیں تو حیران ہو جاتے ہیں، کیونکہ ان کے ذاتی تجربات اس کے برعکس ہوتے ہیں۔ اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے تیو سینگ لی کو وزارت خارجہ کا ’فار انٹریکشن‘ بیج عطا کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں ان کی کئی دہائیوں پر محیط خدمات کا اعتراف کیا جا سکے۔ تیو سینگ لی نے روسی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مزید تعلیمی وظائف کا اعلان کرے اور ملائیشیا کے ساتھ تعلیمی تبادلوں کے دائرہ کار کو وسعت دے۔ واضح رہے کہ کریملن کے مشیر خارجہ یوری اوشاکوف کے مطابق اب تک تقریباً سات ہزار ملائیشین طلبہ روس سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں، جن میں اکثریت میڈیکل کے شعبے سے وابستہ ہے۔

Share it :