پاکستان میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ، غریب عوام شدید پریشان
اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان میں حالیہ دنوں بجلی کے نرخوں میں ہونے والے اضافے نے غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ نیپرا اور حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافے کا جواز عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں اور گردشی قرضوں میں کمی کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے، مگر عوام کی اکثریت اسے اپنی روزمرہ زندگی پر ایک براہِ راست اور ظالمانہ بوجھ قرار دے رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی، پیٹرول، آٹے اور گھی جیسی بنیادی اشیاء کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں، اب بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ ان کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست بھی مشکل بنا رہا ہے۔ کئی علاقوں میں صارفین کو 5 سے 8 ہزار روپے تک کے بل موصول ہو رہے ہیں، چاہے ان کے میٹر پر یونٹ کم ہی کیوں نہ ہوں۔
دوسری جانب دکاندار، رکشہ ڈرائیور اور محنت کش طبقہ حکومت سے مطالبہ کر رہا ہے کہ یا تو بجلی کے نرخوں میں کمی کی جائے یا سبسڈی دے کر غریب طبقے کو ریلیف دیا جائے، ورنہ آنے والے دنوں میں معاشی بحران کے ساتھ ساتھ عوامی غصہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ حکومت کی جانب سے فی الحال کوئی واضح ریلیف پیکیج سامنے نہیں آیا، جس کے باعث غریب عوام شدید اضطراب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ معاشی ماہرین بھی خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری طور پر بجلی کے نرخوں میں کمی نہ کی گئی تو یہ عوامی بے چینی کسی بڑے بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔