ایلون مسک کا نئی سیاسی جماعت “امریکا پارٹی” کے قیام کا اعلان
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
دنیا کے ممتاز کاروباری شخصیت اور ٹیسلا و اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے ایک نئی سیاسی جماعت “امریکا پارٹی” کے قیام کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر عوامی سروے کے نتائج شیئر کرتے ہوئے کیا، جس میں دو کے مقابلے میں ایک کی شرح سے عوام نے نئی جماعت کے حق میں رائے دی۔ ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ امریکا کا موجودہ دو جماعتی نظام دراصل ایک ہی جماعت کا نظام ہے، جو ملک کو کرپشن اور فضول خرچی کے ذریعے دیوالیہ پن کی طرف لے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “حقیقی جمہوریت کے لیے ہمیں موجودہ سیاسی ڈھانچے سے باہر نکلنا ہوگا”۔ ان کے مطابق “امریکا پارٹی” عوام کو کرپٹ اسٹیبلشمنٹ سے نجات دلانے کا پلیٹ فارم بنے گی۔ انہوں نے اس نئے سیاسی سفر کو “آزادی کی نئی تحریک” قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ ایلون مسک اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں بھی سرگرم رہے ہیں، مگر حالیہ دنوں میں ان دونوں کے درمیان فاصلے بڑھنے کی خبریں سامنے آ رہی تھیں۔
مسک کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر اس قدم پر شدید بحث چھڑ گئی ہے، جہاں کچھ لوگوں نے اسے مثبت پیش رفت قرار دیا، وہیں کئی تجزیہ کاروں نے اس کوشش کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے، کیونکہ امریکی سیاسی نظام میں تیسری جماعت کے قیام اور اس کی کامیابی میں بہت سی رکاوٹیں درپیش ہوتی ہیں۔ تاہم ایلون مسک نے واضح کیا ہے کہ وہ “امریکا پارٹی” کو ایک سنجیدہ اور عوامی طاقت پر مبنی متبادل بنانا چاہتے ہیں۔