اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

ایلون مسک منشیات کے عادی ہو چکے ہیں، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

Elon Musk

ایلون مسک منشیات کے عادی ہو چکے ہیں، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ معروف ارب پتی صنعت کار ایلون مسک منشیات کے خطرناک استعمال میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں ان افراد کا حوالہ دیا ہے جو مسک کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب مسک نے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے بنائی گئی خصوصی ٹیم ڈوگ (ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی) کی قیادت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ ایلون مسک پہلے ہی اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ وہ ڈپریشن کے علاج کے لیے ہر دو ہفتے بعد کیٹامین لیتے ہیں، لیکن اب ان کا استعمال “محض وقتی استعمال” سے کہیں آگے نکل چکا ہے اور یہ “ایک سنجیدہ عادت” کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق، مسک بعض اوقات روزانہ کی بنیاد پر کیٹامین کا استعمال کرتے ہیں اور دیگر نشہ آور اشیاء مثلاً ایکسٹسی اور سائیکیڈیلیک مشرومز کے ساتھ اس کا امتزاج بھی کرتے ہیں۔ وہ سفر کے دوران ایک دوا خانہ ساتھ رکھتے ہیں جس میں تقریباً ۲۰ گولیاں شامل ہوتی ہیں، جن میں کچھ پر ایڈرال بھی درج ہوتا ہے، جو کہ توجہ کی کمی اور بے چینی کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔

نیویارک ٹائمز نے یہ بھی لکھا کہ مسک کو اسپیس ایکس ملازمین پر لیے جانے والے اچانک منشیات کے ٹیسٹوں کے بارے میں پیشگی اطلاع ہوتی تھی۔ ۲۰۱۸ء میں اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ ٹیسلا کے کچھ بورڈ ممبران کو مسک کی نیند کی دوا ایمبین کے استعمال پر تشویش تھی، جبکہ گزشتہ برس وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا تھا کہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے اعلیٰ حکام، مسک کے ایل ایس ڈی اور کوکین کے استعمال پر فکرمند ہیں۔

اس معاملے پر جب حالیہ دنوں ایک صحافی نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران مسک سے سوال کیا تو انہوں نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک ٹائمز وہی اخبار ہے جس نے “رشیاگیٹ” جیسے جھوٹے الزامات پر پلیٹزر انعام جیتا۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۲۴ء میں ان کے خون کے تمام طبی معائنے منفی آئے اور ان میں کسی بھی نشہ آور شے کا شائبہ تک نہیں ملا۔

مسک نے اپنی رخصتی کو ڈوگ ٹیم کا اختتام نہیں قرار دیا بلکہ کہا کہ یہ ٹیم وقت کے ساتھ مزید بڑھے گی۔ انہوں نے کہا: “میں یہاں آتا جاتا رہوں گا اور صدر کے لیے ایک دوست اور مشیر کی حیثیت سے اپنا کردار نبھاتا رہوں گا۔”

Share it :